لاہور (نوائے وقت رپورٹ) میرے استعفے کی خبر جعلی ہے، منظر سے غائب نہیں ہوں۔ نجی ٹی وی سے انٹرویو میں شہبازشریف نے کہا کہ مسلم لیگ (ن) ہمارا گھر ہے، بڑی محنت سے نوازشریف نے بنایا ہے۔ نوازشریف میرے قائد ہیں۔ ہر معاملے میں ان سے مشاورت اور رہنمائی لیتا ہوں۔ ماضی میں جو کچھ ہوا اسے الگ رکھ کر آگے بڑھنا چاہیے۔ میں مفاہمت کے حوالے سے قومی تناظر میں بات کرتا ہوں۔ ملکر غربت اور مہنگائی کا خاتمہ کریں۔ کارگل معاملے پر نوازشریف سے کہا تھا کہ مشرف کو ساتھ لے جائیں۔ نوازشریف امریکی صدر سے ملاقات میں مشرف کو ساتھ لے جانے کیلئے مان گئے تھے۔ ہمارے ایک دوست نے مخالفت کی کہ امریکی صدر سے ملاقات میں مشرف کو ساتھ نہ لے جائیں۔ ہم سیاستدان آلہ کار بنے ہیں۔ ایک دوسرے کی ٹانگیں کھینچی ہیں۔ اس حمام میں ہم سب ننگے ہیں۔ ہمارے ملک میں سیاستدان بھی استعمال ہوئے ہیں۔ میرے رائے کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہے۔ کوئی بھی ہو ہمیں ملک میں ذاتی انا کو ختم کرنا چاہیے۔ جتنی اسٹیبلشمنٹ کی سپورٹ عمران خان کو ملی اتنی کسی اور کو ملی ہوتی تو ملک میں خوشحالی ہوتی۔ عمران خان کی بدقسمتی ہے کہ اتنی سپورٹ کے باوجود حالات اتنے خراب ہیں۔ مشرف نے مجھے وزیراعظم بنانے کی پیش کش کی تھی۔ غلام اسحاق خان نے مجھے وزیراعظم بنانے کی پیش کش کی۔ نیب کی حراست سے میں نے نہیں حکومت نے نوازشریف کو نکلوایا۔ روز نوازشریف کے پلیٹ لیٹس کم ہونے کی خبریں میں نہیں حکومت جاری کرتی تھی۔ مشاورت سے حکمت عملی ٹھیک بناتے تو نوازشریف چوتھی بار وزیراعظم بنتے۔ جتنی سپورٹ عمران خان کو ملی اس کا 100 واں حصہ بھی کسی حکومت کو نہیں ملا۔ جو ترغیبات دی گئیں، سختیاں کی گئیں اس نے میری سوچ نہیں بدلی۔ آپریشن ردالفساد اور ضرب غضب نوازشریف کے دور میں ہوئے۔ فوج نے ملک کیلئے عظیم قربانیاں دیں۔ آئیں ماضی کی تلخی کو دفن کریں۔ آرمی چیف کی تقرری اور ایکسٹینشن وزیراعظم کا اختیار ہے۔ ہمیں جیلوں میں ڈالنے کا فیصلہ فرد واحد مشرف کا تھا، ادارے کا نہیں تھا۔ اے ٹی ایم، چینی سکینڈل، گندم سکینڈل، مہنگی ترین ایل این جی کے باوجود ان کے ہاتھ صاف ہیں؟۔ میری کوشش ہے کہ اپوزیشن اگر باہر اکٹھی نہیں تو کم از کم پارلیمنٹ میں اکٹھی ہو۔ دریں اثناء ایک بیان میں شہبازشریف نے کہا ہے کہ کرونا کیسز میں تیز ترین اضافہ تشویشناک اور لمحہ فکریہ ہے۔ بحیثیت قوم ہمیں اور بھی زیادہ احتیاط کرنے کی ضرورت ہے۔ لاپروائی کا رویہ خطرناک ثابت ہو سکتا ہے۔ براہ کرم ماسک پہنیں اور کرونا ویکسین لگوائیں۔