مرضی سے شادی کی ہے، سسرال کوتحفظ دیاجائے، فاطمہ بنت نوید

Aug 02, 2021

کراچی (                  ) مرضی سے شادی کی ہے، والدین ہماری جان کے دشمن بن گئے، شوہر کی جان کو خطرہ ہے، سیکورٹی ادارے تحفظ فراہم کریں۔یہ بات لاسی گوٹھ گڈاپ ٹائون کی رہائشی دوشیزہ فاطمہ بنت نوید احمدنے اعلیٰ حکام سے اپیل کرتے ہوئے کہی۔اعلیٰ حکام کو ارسال کردہ درخواست میںفاطمہ بنت نوید احمد نے کہاکہ اپنے محلے کے نوجوان نذیر احمدولد عبدالرحمان سے میں نے اپنی مرضی سے اور کسی خوف اور دبائو کے بغیر شادی کی ہے، سٹی کورٹ میں وکیل اور گواہان کی موجودگی میں باقاعدہ نکاح کیاہے۔ فاطمہ کا کہناہے کہ صرف دوکپڑوں میں گھرسے نکلی تھی نکاح کا دونوں خاندانوں کو کانوں کان علم نہیں تھا،کورٹ میرج کی وجہ بتاتے ہوئے فاطمہ نے بتایاکہ میں اور نذیر احمدایک دوسرے کو پسندکرتے تھے،نذیر کے گھروالوں نے متعدد بار میرے گھر رشتہ بھیجالیکن میرے گھروالوں نے انکارکردیاتاہم 25جولائی کو کہیں اور سے میرارشتہ آگیاجو مجھے نامنظورتھامجبوراً ہم دونوں کو یہ قدم اٹھاناپڑااور ہم نے 28جولائی 2021کو کورٹ میں نکاح کرلیا۔نکاح کے دودن بعدصبح ساڑھے گیارہ بجے میرے پھوپھاشاہد عرف مشاہد نے پانچ سے چھ نامعلوم افراد کے ساتھ میرے 16سالہ دیور نعمان کو میری نانی کے گھر کے پاس موسیٰ کالونی سے اغواکیااور رات 10بج کر بیس منٹ پر میرے نانا قدیر اللہ نے لاسی گوٹھ میرے سسرال چھوڑا۔اس دوران انہوں نے اسے بری طرح ٹارچر کیااور ایک ہی بات پوچھتے رہے کہ فاطمہ اور نذیر کہاں ہیں ۔فاطمہ نے مزید بتایاکہ تھانے میں تحریری درخواست دینے کے باوجود ،میرے گھر والے پولیس کی مددسے شوہر اور سسرال والوں کوہراساں کررہے ہیںاور سنگین نتائج کی دھمکیاں دے رہے ہیں،جن میں اغوائ، جھوٹے مقدمات میں پھنسانے اور جان سے مارنے کی دھمکیاں شامل ہیں،ان لوگوں نے میرا،میرے شوہر اور سسرال والوں کا جینادوبھر کررکھاہے، سیکورٹی حکام فوری طورپر نوٹس لیں اور ہمیں جانی تحفظ فراہم کریں۔
مرضی سے شادی 

مزیدخبریں