پاکستان میں مون سون بارشوں کا آغاز ہوچکا ہے اور بارشوں میں کھانے پینے کا بھی الگ ہی مزہ ہے اور لوگ طرح طرح کے اہتمام کرتے ہیں، جب مٹی کی سوندھی مہک اٹھتی ہے تو اس زمین سے اپنائیت کا احساس اور بڑھ جاتا ہے۔
کھانا پینا کس کو پسند نہیں ہوتا ۔ہمارے ملک پاکستان کی خواتین کھانے پکانے میں ماہرتصور کی جاتی ہیں ۔وہ ہر اچھے سے اچھا کھانا گھر پر تیار کرتی ہیں اور اپنے گھر والوں کے آگے دستر خوان سجاتی ہیں۔آج کل جیسا کہ ہم جانتے ہیں کہ برسات کا موسم شروع ہو چکا ہے ۔ ہمارے ہاں برسات کے موسم میں بہت سے مزے مزے کے پکوان سے لطف اندوز ہوا جاتا ہے ۔برسات کے موسم میں بہت سی بیماریاں اور انفیکشنز لاحق ہو سکتے ہیں اس لیے ضروری ہے کہ صرف گھر کا کھانا کھایا جائے اور باہر کے کھانے سے مکمل گریز کیا جائے ۔کیو نکہ خاص طور پر برسات کے موسم میں باہرکا کھانے سے پیٹ کا انفیکشن ،ٹائیفائیڈ،الٹیاں اور ڈائریا وغیرہ ہو سکتا ہے ۔
اس لیے خواتین کو چاہئےکہ گھر والوں کی صحت کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام مزیدار پکوان خود اپنے ہاتھوں سے صفائی ستھرائی کا خیال رکھتے ہوئے گھر پر ہی بنائیںتاکہ مختلف انفیکشنز اوربیماریوں سے بچا جاسکے۔اب بات برسات کے موسم میں سب سے زیادہ بنائے جانے والے پکوانو ں کی کیجائے تو ان میں سب سے زیادہ، پکوڑے، میٹھے پکوڑے، سموسے،کچوری،کڑی چاول،بیسن کی روٹی اور فرنچ فرائز خاص بنائے جاتے ہیں۔یہ وہ پکوان ہیں جن کو عام طور پر بھی کھانا بہت پسندکیا جاتا ہے جبکہ برسات میں تویہ ہر دلعزیز پکوان خیال کیے جاتے ہیں۔تمام گھرانے کے لوگ شام کی چائے کے ساتھ ایک ساتھ بیٹھ کر ان پکوانوں کا مزہ لیتے ہیں۔