نظریاتی ملک کی معیشت، تعلیم، عدالتی نظام  سامراج کے اشاروں پر چلتا ہے: سراج الحق 

Aug 02, 2022

لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ 22 کروڑ مسلمانوں کے نظریاتی ملک کی معیشت، تعلیم اور عدالتی نظام سامراج کے اشاروں پر چلتا ہے۔ عوام مہنگائی اور بے روزگاری کی آگ میں جل رہے ہیں، مدارس، مساجد اور تہذیب پر حملے جاری، مگر حکمران طبقہ مفادات کی جنگ میں مصروف ہے۔ بلوچستان میں ایک طرف بارشوں اور سیلاب سے لوگ شہید ہو رہے ہیں، گھر، مال مویشی پانی میں بہہ گئے اور دوسری جانب صوبے کے دارالحکومت میں بھی لوگوں کو پینے کا پانی تک دستیاب نہیں۔ گمشدہ افراد کی مائیں، بہنیں، بیٹیاں کوئٹہ کے فٹ پاتھوں پر بیٹھی احتجاج کر رہی ہیں، مگر کوئی ان کی آواز سننے کو تیار نہیں۔ بلوچستان کا امن تباہ، ٹارگٹ کلنگ کے خوف سے لوگ گھروں میں قید ہو کر رہ گئے۔ ٹرانسپرنسی انٹرنیشنل کی رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں 65فیصد کرپشن ہے۔ ملک کے جغرافیائی لحاظ سے سب سے اہم اور بڑے صوبے کے 70فیصد نوجوان بے روزگار ، گھر گھر غربت ناچ رہی ہے۔ صوبے کو تنہا کر کے اسے لولی پاپ دیا جا رہا ہے۔ بلوچستان کو خیرات نہیں اس کا حق دیا جائے۔   جماعت اسلامی اور الخدمت فاؤنڈیشن کے رضا کار خدمات متاثرہ علاقوں پر انجام دے رہے ہیں۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعیت اتحاد العلما کے زیر اہتمام کوئٹہ پریس کلب میں اتحاد امت کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔  مولانا محمد اسمٰعیل،  ڈاکٹر عطاء الرحمن، مولانا عبدالکبیر شاکر، حافظ نور علی، علامہ ہمایوں چشتی، مولانا عتیق الرحمان سمیت مختلف سیاسی و مذہبی جماعتوں کے قائدین ، علما و آئمہ کرام بھی اس موقع پر موجود تھے۔
سراج الحق

مزیدخبریں