بارش، سیلاب ، حادثات ، مزید 46اموات ، فوج نے دو دن کا راشن عطیہ کر دیا 

Aug 02, 2022


لاہور، کوئٹہ‘ اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ، اے پی پی، بیورو رپورٹ+خبر نگار خصوصی) ملک بھر میں بارش اور سیلاب حادثات میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران مزید 46 افراد جاں بحق‘ متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔ پاک فوج نے اپنا دو دن کا راشن متاثرین کو عطیہ کیا ہے۔ پنجاب، بلوچستان‘ خیبر پی کے، آزاد کشمیر سمیت پاکستان کے بیشتر علاقوں میں بارش اور سیلاب کی تباہ کاریاں جاری ہیں۔ اب تک مجموعی طور پر سینکڑوں افراد جاں بحق و زخمی، ہزاروں مکانات تباہ، ہزاروں ایکڑ پر کھڑی فصلیں، مویشی بہہ گئے۔ پراونشنل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی پی ڈی ایم اے کے مطابق 15 جون سے 30 جولائی تک بارشوں اور سیلاب میں چار لاکھ، ایک ہزار 970 ایکڑ  رقبہ زیر آب آیا ہے۔ جبکہ ڈیڑھ ماہ میں ایک لاکھ 797 گھروں کو نقصان پہنچا ہے۔ مختلف حادثات میں 85 افراد ہلاک ہوئے، سیلاب سے 28 اموات ہوئی ہیں۔ جاں بحق ہونے والوں میں مرد، خواتین اور بچے شامل ہیں، سیلاب میں 28 افراد شدید زخمی اور مون سون کے دوران 79 افراد زخمی ہوئے ہیں۔ رپورٹ کے مطابق حالیہ مون سون اور سیلاب میں 3036 جانور ہلاک ہوئے ہیں۔ پی ڈی ایم اے کے مطابق امدادی ٹیموں نے  2462 افراد کو سیلابی علاقوں سے بحفاظت نکالا، فلڈ ریلیف کیمپس میں 7819 افراد کو علاج معالجے کی سہولیات فراہم کی گئی ہیں جبکہ 501 جانوروں کو سیلابی علاقوں سے ریسکیو کیا گیا۔ میانوالی اور ڈی جی خان ڈویژن میں 29 ریلیف کیمپس قائم ہیں۔ جہاں 176 گھرانوں کے 1516 افراد فلڈ ریلیف کیمپس رہائش پذیر ہیں۔ اسی طرح متاثرین کے جانوروں کے لیے 6 ریلیف کیمپس قائم ہیں۔ 169  جانور ریلیف کیمپوں میں موجود ہیں۔ اب تک 2617 گھرانوں میں ایک ماہ کے لیے خشک راشن کے تھیلے، 2666 گھرانوں میں ٹینٹس تقسیم کیے گئے ہیں۔ خیبر پی کے میں شدید باشوں اور سیلاب سے 7 افراد جاں بحق‘4 زخمی ہوئے ہیں۔ پی ڈی ایم اے کی رپورٹ کے مطابق مردان کی تحصیل تخت بھائی مدے بابا سپینہ تھانہ میں کمرے کی چھت گرنے سے ملبے تلے دب کر 3 خواتین جاں بحق جبکہ خاتون، بچوں سمیت 4 افراد زخمی ہوگئے۔ جنہیں علاج کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ برساتی نالوں میں ڈوبنے سے 4 نوجوان بھی جاں بحق ہوئے۔ صوابی شہر اور گردونواح میں موسلادھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب اور ندی نالوں میں طغیانی آگئی، گھروں اور دکانوں میں پانی داخل ہوگیا۔ کئی افراد زخمی جبکہ جانور ہلاک ہو گئے۔ تربیلا ڈیم جھیل بارشوں کی وجہ سے بھر جانے سے پانی کا دبائو کم کرنے کے لئے تربیلا ڈیم انتظامیہ نے ڈیم کے ایگزلری سپل ویز کھول دیئے گئے۔ آزاد کشمیر میں مسلسل بارشوں، چھتیں گرنے اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث مختلف حادثات میں 11  خواتین سمیت 22 افراد جاں بحق اور 14 زخمی ہو گئے۔ پونچھ کے نواحی علاقے تاہی کھکریالی میں چھت گرنے سے ایک ہی خاندان کے 10 افراد جاں بحق ہو گئے، مرنے والوں میں 7 خواتین اور بچیاں شامل ہیں، کندھ کوٹ میں زورگڑھ کے مقام پر تالاب میں 4 بچے ڈوب گئے ہیں۔ مظفرگڑھ کی تحصیل علی پور میں دریائے چناب کی ممکنہ سیلابی صورتحال کے پیش نظر انتظامیہ کی طرف سے دریائے چناب کے کنارے آباد مکینوں کو الرٹ جاری کرتے ہوئے ان کو محفوظ مقام پر منتقل ہونے کی ہدایات جاری کر دی گئی ہیں۔ کالا باغ، چشمہ، تونسہ، گڈو اور سکھر کے مقام پر نچلے درجے، دریائے کابل میں نوشہرہ کے مقام پر درمیانے درجے اور ورسک کے مقام پر نچلے درجے کا سیلاب ہے۔ بلوچستان میں بارشوں سے مزید 13 افراد کی ہلاکت کے بعد جاں بحق افراد کی تعداد 149 ہو گئی۔ پی ڈی ایم اے نے بارشوں سے ہونے والے نقصانات سے متعلق رپورٹ میں کہا ہے کہ بارشوں سے 74 افراد زخمی ہوئے‘ 13 ہزار 975 مکانات کو نقصان پہنچا۔ 10 ہزار 429 مکانات کو جزوی نقصان ہوا جبکہ 3556 مکانات منہدم ہوئے۔ سیلابی صورتحال سے 16 پلوں اور 670 کلو میٹر سڑکوں کو نقصان پہنچا۔ بلوچستان میں 23 ہزار سے زائد مویشی بارشوں اور سیلاب سے ہلاک ہوئے۔ پاک فوج نے اپنا دو روز کا راشن سیلاب متاثرین کو عطیہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق راشن بلوچستان ‘ سندھ‘ جنوبی پنجاب‘ خیبر پی کے‘ گلگت بلتستان کے سیلاب متاثرین کو دیا جائے گا۔ متاثرین کو آٹا‘ چینی‘ گھی‘ پاؤڈر دودھ‘ چاول فراہم کئے جائیں گے۔

مزیدخبریں