کراچی (نیوز رپورٹر) جے یو آئی پاکستان کے مرکزی امیر مولانا فضل الرحمن کی ہدایت پرضلع جنوبی کے امیر شیخ الحدیث مولانا نورالحق کی سرپرستی میں بلوچستان کے سیلاب متاثرین کی امدادکیلئے لیاری میں جے یو آئی کے انتخابی دفاترامدادی کیمپوںمیں تبدیل کردیئے گئے جبکہ مرکزی چوراہوں اور سڑکوں پربھی امدادی کیمپ قائم کرلئے گئے ہیں،آگرہ تاج کالونی یوسی ون میں مین روڈ پرمرکزی کیمپ قاری رمضان، سرفراز خان اورحاجی حنیف خان ایڈوکیٹ کی نگرانی میں ،یوسی ٹو بہار کالونی میں حاجی شوکت علی راجپوت ،مولانا سید دائود،قاری عبدالقادر،عبداللہ صابر،یوسی تھری گلستان کالونی میں مرزا آدام خان روڈ پر حاجی یوسف خان سرحدی، ہدایت اللہ ، محمد خان اور فیاض خان،یوسی4میں پی ایس 108کے امیرمفتی محمد اقبال بلوچ،جنرل سیکرٹری عبدالحق مخلص کی نگرانی میں،یوسی 5 بکراپیڑی میں عبدالحفیظ خان اور حافظ احمد الرحمن ،یوسی 6 کالاکوٹ درالین جامع محمدی مسجد کے سامنے محمد علی بلوچ،مفتی زبیر ولی،سہیل بلوچ،یوسی7 چاکیواڑہ میںمولانا جبران ملازئی بلوچ کی نگرانی میںامدادی کیمپ قائم کئے گئے ہیں، مولانا نورالحق نے امدادی کیمپوں کا دورہ کیا ،کارکنوں کے جذبہ ایثار کو سراہا ور انہیں اس کارخیر میں بڑھ چڑھ کر حصہ لینے پر خراج تحسین پیش کیا،انہوں نے کہا کہ دکھی انسانیت کی بلا تفریق خدمت ہمارا مشن ہے ،بلوچستان کے مصیبت زدہ غمزدہ بھائیوں، بچوں اور خواتین کواکیلے نہیں چھوڑ سکتے،لیاری سے امدادی قافلہ جلد روانہ کیا جائے گا،مولانا نورالحق نے کارکنان کو ہدایات جاری کیں کہ وہ خود کو متاثرین سیلاب کی خدمت کیلئے وقف کر دیں جبکہ عوام اپنی جائز ضروریات میں کمی کر کے سیلاب سے بے گھر ہونیوالے ہم وطنوں کی مدد کریں،معصوم بچوں، عورتوں اور بوڑھوں سمیت ہزاروں لوگوں کے گھر تباہ ہو گئے، سینکڑوں خاندان بے گھر ہو گئے ہیں، کئی اسکول اور ہسپتال سیلاب میں بہہ گئے ہیں، آج معصوم بچے، بہنیں اور بزرگ ہماری امداد کے منتظر ہیں، انہوں نے کہا کہ ایسے مشکل حالات میں پاکستانی قوم بالخصوص سیاسی، مذہبی و سماجی رہنماؤں اور دانشوروں پر یہ ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ مل بیٹھ کر متاثرین سیلاب کو درپیش مسائل کا تفصیلی جائزہ لیں اور انکے حل کیلئے متفقہ لائحہ عمل طے کریں اگر ایسا نہ کیا گیا تو تاریخ ہمیں کبھی معاف نہیں کرے گی۔