لاہور (خصوصی نامہ نگار)سانحہ باجوڑ ملکی اَمن کو تباہ کرنے کی ساز ش ہے۔ دہشت گردی ملکی سا لمیت کے لیے سب سے بڑا چیلنج ہے،جس کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے پوری قوم مستعد ہے۔ دینی قوتیں، قومی یکجہتی اور فلاحی معاشرے کی تشکیل کے لیے ہمہ وقت کوشاں اور محراب و منبر قیام ِ اَمن کے لیے راہنما کردار کے حامل ہیں۔ اِن خیالات کا اظہارسیکرٹری /چیف ایڈ منسٹریٹر اوقاف پنجاب ڈاکٹر طاہر رضا بخاری نے ایوان اوقاف میں چیئرمین رویت ہلال کمیٹی /خطیب بادشاہی مسجد مولانا سیّد عبد الخبیر آزاد اور مرکزی جمعیت اہلحدیث پاکستان کے سربراہ علامہ حافظ زبیر احمد ظہیرسے ملاقات کے دوران کیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت اتحاد بین المسلمین پر باقاعدہ ادارہ سازی کر کے فرقہ وارانہ ہم آہنگی کے حوالے سے گراں قدر خدمت سر انجام دے رہی ہے۔ انہوں نے کہا کہ اتحاد امت کے لیے محراب ومنبر کا تابناک کردارمینار نور ہے۔ علماء کرام اوردینی شخصیات کی خدمات ہماری تاریخ کا سنہری باب ہیں، جس سے روشنی حاصل کرنا وقت کی اہم ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دین اسلام تکریم انسانیت کا سب سے بڑا پیغامبر ہے،پْر امن بقائے باہمی کے لیے تمام مسالک کے جیّد علماء کرام کو اپنا مثبت کردار کرنا ہوگا۔انتہا پسندی، تشدّد اور دہشت گردی کے خاتمے کے لیے دینی شخصیات کے طرز زیست سے اکتساب فیض وقت کی اہم ضرورت ہے۔اس موقع پر انہوں نے باجوڑ میں جمعیت علماء اسلام پاکستان کے ورکرز کنونش پر حملے کی مذمت کرتے ہوئے شہداء اور ارضِ پاک کے محافظین کو خراجِ تحسین پیش کیا اور مزید کہا کہ محراب و منبر اور سجادہ و مصلی دفاعِ وطن کے تقاضوں کو نبھانے کے لیے ہمہ وقت مستعد اور سرگرم ِ عمل ہیں۔