سرگودھا یونیورسٹی کا پانچ سالہ علمی پروگرام

محمد عثمان
تدریسی و انتظامی امور سے وابستہ افراد نئے دن کی روشنی میں روزانہ صبح اپنے اپنے دفاتر روانہ ہوتے ہیں۔ ان میں کچھ صرف عام دفتری معاملات کو نپٹاتے ہیں اور ان میں کچھ لوگ تعلیم یافتہ ہونے کے ساتھ تربیت یافتہ بھی ہوتے ہیں اور اپنے سفر کے دوران اپنی آنکھوں میں چند تعمیری خواب سجائے کچھ نیا کرنے اور کچھ بہتر کرنے کو نہ صرف ترجیح دیتے ہیں بلکہ اپنے ساتھ ایک ایسا پلان اور سوچ لے کر آتے ہیں کہ کچھ نیا کرنے کو ملے گا اور میری اس کاوش سے میری ذات کے علاوہ فائدہ ملک و ملت کو ہوگا۔بات اگر یونیورسٹیوں کی ہو تو ایسے اساتذہ، محققین اور افسران قابل صد احترام ہوتے ہیں جو ہوا پر پائوں رکھ کر وقت کو زنجیر کرتے ہیں۔ بات اگر اعلیٰ تعلیم کی ہو تو اعلیٰ تعلیم کے لئے کالجز بالخصوص یونیورسٹیاں پوری دنیا میں ایک خاص پہچان رکھتی ہیں اور یہ ادارے اسی لئے بنائے جاتے ہیں کہ وہ خطے اور ملک کی ترقی میں اپنا کردار ادا کرسکیں۔ یونیورسٹی وہی اچھی شہرت کی حامل ہوتی ہے جو رینکنگ اور بہترین محقق پیدا کرنے میں اپنا نام اور پہچان رکھتی ہوں۔ یہی وجہ ہے کہ آکسفورڈ، کیمبرج، ہارورڈ، سٹینفورڈ اور پرسٹن یونیورسٹی اسی لئے پوری دنیا میں مشہور ہیںکہ وہ ایک طرف تو ہائیر ایجوکیشن میں غیر معمولی جانی جاتی ہیں اور دوسری طرف ان کے پیدا کردہ محققین نے ہر طرح سے علمی انقلاب برپا کردیاہے۔ اپنے اساتذہ کو روزمرہ کی روٹین سے ہٹ کر اور یونیورسٹی کو درست سمت کی جانب گامزن کرنے کے لئے وائس چانسلر یونیورسٹی آف سرگودھا پروفیسر ڈاکٹر قیصر عباس نے وژن 2028 کے نام سے ایک پانچ سالہ پروگرام ترتیب دیا ہے جس کے مطابق یونیورسٹی کے تمام شعبہ جات تعلیمی و انتظامی سربراہان کووژن پیش کرنے کا کہا گیاکہ کس طرح سے وہ عملی پروگرام ترتیب دے کر اگلے پانچ برسوں کا لائحہ عمل تیار کریں گے۔اس موقع پر وائس چانسلر یونیورسٹی آف سرگودھا پروفیسر ڈاکٹر قیصر عباس نے ہائیر ایجوکیشن کمیشن کے تعاون سے ایک خصوصی علمی کانفرنس کا کشمیر میں اہتمام کیا۔ تعلیمی کانفرنس 2023میں تمام شعبہ جات کے سربراہان نے اپنا اپنا علمی وژن پیش کیا۔ کانفرنس میں پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈکٹر الیاس طارق‘ ڈین فیکلٹی آف آرٹس اینڈ ہیومنٹیز پروفیسر ڈاکٹر غلام عباس‘ ڈین فیکلٹی آف ایگری کلچر پروفیسر ڈاکٹر اطہر ندیم‘ سینئر استاد پروفیسر ڈاکٹر میاں غلام یاسین‘ رجسٹرار یونیورسٹی آف سرگودھا وقار احمد‘ ڈائریکٹر امپلی منٹیشن ڈاکٹر ریحانہ الیاس‘ ڈائریکٹر اکیڈمکس ڈاکٹر مسعود سرور اعوان‘ ریذیڈنٹ آفیسر فہیم ارشد‘ یونیورسٹی کے سینئر اساتذہ‘ مختلف شعبہ جات کے چیئرمین اور افسران جامعہ بھی موجود تھے۔ کانفرنس کا اہتمام ایک بہت خوبصورت ہال میں کیا گیا جس سے آن لائن خطاب کرتے ہوئے چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد نے کہا کہ تیزی سے بدلتی ہوئی دنیا میں ترقی یافتہ اقوام کا مقابلہ کرنے اور پاکستان کو ترقی کی راہ پر ڈالنے کے لئے ہمیں اپنے ذہنوں میں نشان راہ کو تازہ کرتے ہوئے نئے نظریات اورمثبت سوچ کے ساتھ آگے بڑھنا ہوگا۔ قدرت نے پاکستان کو بے پناہ ٹیلنٹ سے نوازا ہے اور ہمیں مایوس ہونے کی بجائے اپنا علمی سفر محنت اور مستقل مزاجی سے جاری رکھنا ہوگا۔  انہوں نے مزید کہا کہ وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر قیصر عباس کو بہت اچھی ٹیم ملی ہے جس میں قدرتی صلاحیت سے مالا مال استاد اورمحنتی افسران اپنی ذمہ داریاں نبھا رہے ہیں۔   پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد نے اس موقع پر یونیورسٹی آف سرگودھا کے سابق وائس چانسلرز اور موجودہ وائس چانسلر کے حوالے سے اپنے خصوصی اور تعریفی کلمات میں کہا کہ یونیورسٹی آف سرگودھا اس حوالے سے بہت خوش قسمت ہے کہ اسے پروفیسر ڈاکٹر قیصر عباس جیسے عظیم استاد اور انتظامی امور کے ماہر وائس چانسلر کی خدمات میسر ہوئی ہیں اور بہت جلد سرگودھا یونیورسٹی کو ہر حوالے سے اپ گریڈ کرنے کیلئے پراجیکٹس اور وسائل فراہم کئے جائیں گے۔علمی کانفرنس 2023سے خطاب کرتے ہوئے وائس چانسلر یونیورسٹی آف سرگودھا پروفیسر ڈاکٹر قیصر عباس نے کہا کہ آگے بڑھنے کے لئے اور کسی بھی تعلیمی ادارے کو بہتر بنانے کے لئے مستقبل کا ایک لائحہ عمل بہت ضروری ہے۔ یونیورسٹی آف سرگودھا ہائیر ایجوکیشن کمیشن کی بہترین علمی پالیسیوں پر عمل کرتے ہوئے تعلیم و تحقیق اور نئے نظریات سامنے لانے کے وژن پر کام کررہی ہے۔ پروفیسر ڈاکٹر قیصر عباس نے مزید کہا کہ یو نیورسٹی آف سرگودھا نے چند ماہ میں علمی تحقیقی اور ڈویلپمنٹ کے کاموں میں غیر معمولی اصلاحات کی ہیں اور اس کام کو مزید بہتر بنانے کے لئے اپنی فیکلٹی اور انتظامی افسران کو پانچ سالہ پروگرام دیا ہے جس کے وژن پر عمل کرتے ہوئے ہم ہر سال آگے بڑھیں گے۔ پروفیسر ڈاکٹر قیصر عباس نے اس موقع پر یونیورسٹی آف سرگودھا میں جاری تعلیمی‘ تحقیقی و تعمیراتی حوالوں سے بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ہماری پہلی ترجیح طالب علم اور دوسری ترجیح تعلیم کو مارکیٹ کے ساتھ جوڑنا ہے اور ہمارے مقاصد ایسے پروگرام ہیں جن کا یونیورسٹی سے براہ راست فائدہ عوام کو پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ یونیورسٹی آف سرگودھا شاہینوں کے شہر کی واحد جامعہ ہے جو علاقے کی زرعی، معاشی اور معاشرتی ترقی کے لئے ہروقت کوشاں ہے۔کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے پرو وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر الیاس طارق نے کہا کہ مظفر آباد آزاد کشمیر میں آنے کا مقصد اپنے اساتذہ کو یونیورسٹی کے علمی سفر پر گامزن کرنا ہے اور اس کا تمام سہرا وائس چانسلر یونیورسٹی آف سرگودھا پروفیسر ڈاکٹر قیصر عباس کو جاتا ہے۔ انہوں نے اس موقع پر چیئرمین ہائیر ایجوکیشن کمیشن پروفیسر ڈاکٹر مختار احمد کاکانفرنس کے انعقاد اور سپورٹ کرنے پر بے حد شکریہ ادا کیا۔ 

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...