اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار‘ نیوز ایجنسیاں) وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے افغانستان سے دہشت گردی کو روکنے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ اگر اس سلسلے میں افغانستان کو مدد کی ضرورت ہے تو ہم تیار ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزارت خارجہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں افغان انتظامیہ پاکستان پر حملے کرنے والوں کے خلاف کارروائی کرے گی۔ کارروائی کرنے میں نیت کا مسئلہ ہے تو یہ الگ بات ہے۔ اگر افغان حکام کارروائی نہیں کرتے تو افغانستان کے اندر کارروائی ہمارا ایک ایکشن ہوسکتا ہے، مگر یہ بہرحال ہمارا پہلا آپشن نہیں ہوگا۔ نیٹو نے جو اسلحہ اور سامان رسد چھوڑا ہے وہ بعض جگہوں پر دہشتگردوں کے پاس ہے، دہشت گردی کے بارے میں ہماری پالیسی واضح ہے، ہم بلاکس کی سیاست میں نہیں ہیں۔ ہمارے ہاں بھی دہشتگردی ہوتی ہے اور افغانستان میں بھی دہشتگردی ہوتی ہے۔ دہشتگردوں کو روکنا دونوں ملکوں کے مفاد میں ہے۔ دنیا کے اہم رہنماؤں کی آمد اس بات کا ثبوت ہے کہ ہماری خارجہ پالیسی کامیاب ہے۔ مولانا فضل الرحمن سے باجوڑ واقعہ کی تعزیت کرنے گیا تھا۔ کوشش ہے کہ وزارت خارجہ کو سیاسی جماعتوں سے بالا رکھیں۔ نگران حکومت کیلئے مذاکرات آہستہ آہستہ آگے بڑھ رہے ہیں۔ وزارت خارجہ میں مجموعی طور پر 51 منصوبوں پر کام کیا گیا۔ وزارت خارجہ میں 19 منصوبے مکمل ہوئے‘ 25 پر کام جاری ہے۔ وزارت خارجہ میں شمسی توانائی منصوبے کا افتتاح کروں گا۔ شمسی توانائی منصوبے کیلئے چین کے تعاون پر مشکور ہیں۔