ڈومیسٹک کرکٹ سٹرکچر ریجنز، دیپارٹمنٹل ٹیموں کا فیصلہ آج

Aug 02, 2023

لاہور(سپورٹس رپورٹر)پاکستان کرکٹ بورڈ کا ڈومیسٹک کرکٹ سٹرکچر سے متعلق اجلاس آج بدھ کوہوگا۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں آئندہ ڈومیسٹک کرکٹ سٹرکچر سے متعلق فیصلے ہوں گے، اجلاس میں ریجنز اور ڈیپارٹمنٹل ٹیموں سے متعلق فیصلہ ہوگا۔اجلاس سے قبل کرکٹ کمیٹی سربراہ اور ایڈوائزر مصباح الحق اپنی مشاورت مکمل کریں گے، اجلاس میں نئی قومی سلیکشن کمیٹی سے متعلق بھی تجاویز پر غور ہوگا۔قومی سلیکشن کمیٹی کے اعلان کے بعد نئے سنٹرل کانٹریکٹ کا اعلان بھی ہوگا۔ سابق ڈائریکٹر ڈومیسٹک ندیم خان سے چیئرمین پی سی بی مینجمنٹ ذکاء اشرف نے ملاقات کی۔ ندیم خان کو بھی نئے سیٹ اپ میں اہم ذمہ داریاں ملنے کا امکان ہے۔پاکستان کرکٹ بورڈ میں موجودہ کرکٹ کمیٹی کے سربراہ مصباح الحق نے لاہور میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس کی صدارت کی جس میں سابق کپتان راشد لطیف، محمد حفیظ ، بورڈ کے سی او او سلمان نصیر اور ڈومیسٹک کرکٹ کے ڈائریکٹر جنید ضیاء نے شرکت کی۔ 2014ء کے آئین کے مطابق آنے والا ڈومیسٹک سیزن میٹنگ کے دوران زیر بحث رہا۔ذرائع نے بتایا کہ تینوں سابق کپتان علاقائی ٹیموں کی شمولیت اور ڈومیسٹک سیزن کے دوران ڈیوک بالز کے استعمال سے متعلق ایک صفحے پر نہیں آسکے۔ کرکٹ کمیٹی کے سربراہ مصباح نے کہا کہ اس سال کے ڈومیسٹک سیزن میں آٹھ ریجنز کو شامل کیا جانا چاہیے۔ حفیظ اور راشد دونوں نے مصباح سے اختلاف کیا اور اپنی رائے دی۔حفیظ نے کہا کہ چھ ریجنز جبکہ راشد نے کہا کہ اس سال فرسٹ کلاس کرکٹ میں 16 ریجنز کو کھیلنا چاہیے۔سابق وکٹ کیپر نے قائداعظم ٹرافی میں سیالکوٹ ریجن کو شامل کرنے پر بھی زور دیا۔ دریں اثناء تینوں سابق کرکٹرز نے ڈیوک بالز کی خریداری پر تشویش کا اظہار کیا۔ ذرائع کے مطابق کرکٹرز ڈیوک بالز کے استعمال کے حق میں نہیں ہیں۔ وہ ڈومیسٹک کرکٹ میں کوکابورا کی گیندیں چاہتے ہیں۔ جواب میں جنید ضیاء نے انہیں بتایا کہ ڈیوک بالز پہلے ہی خریدی جا چکی ہیں اور انہیں واپس نہیں کیا جا سکتا کیونکہ وہ خاص طور پر مانگ پر بنائی گئی تھیں۔ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ بورڈ کے سی او او نصیر اجلاس کے دوران زیادہ تر وقت خاموش رہے۔ واضح رہے کہ نئے ڈومیسٹک کرکٹ سیزن کا آغاز یکم ستمبر کو قائداعظم ٹرافی سے متوقع ہے۔ پاکستان کپ کا ایک روزہ بھی ایک ساتھ کھیلا جائیگا کیونکہ ٹورنامنٹ 6 ستمبر سے شروع ہونے کا امکان ہے۔ ابتدائی طور پر 8 ریجنز اور اتنے ہی محکمے سیزن میں حصہ لیں گے۔

مزیدخبریں