تہران: اسماعیل ہانیہ کی نماز جنازہ، 20 لاکھ افراد کی شرکت

تہران،غزہ، واشنگٹن  (نوائے وقت رپورٹ + این این آئی)  تہران میزائل حملے میں شہید ہونے والے حماس سربراہ اسماعیل ہانیہ شہید کی نماز جنازہ تہران میں ادا کر دی گئی، نماز جنازہ تہران یونیورسٹی میں ادا کی گئی، ایرانی سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای نے نماز جنازہ پڑھائی، خواتین سمیت،مختلف مکاتب فکر کے لوگوں سمیت 20 لاکھ افراد نے شرکت کی۔ حماس سربراہ اسماعیل ہانیہ شہید کی نماز جنازہ آج  قطر کے دارالحکومت دوحہ میں بھی ادا کی جائے گی ، نماز جنازہ کے بعد اسماعیل ہانیہ کو دوحہ میں سپردخاک کیا جائے گا۔  میت دوحہ  پہچا دی گئی ۔ دوسری جانب اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ حماس کے عسکری ونگ القسام بریگیڈ کے سربراہ اور 7 اکتوبر کو اسرائیلی سرزمین پر حملے کے ماسٹر مائنڈ محمد ضیف کو فضائی حملے میں نشانہ بنایا گیا تھا۔  بی بی سی کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ انٹیلی جنس کی جانچ پڑتال کے بعد اس بات کی تصدیق کی جا سکتی ہے کہ حماس کے عسکری کمانڈر محمد ضیف 13 جولائی کو خان یونس میں ایک کمپائونڈ پر فضائی حملے میں زخمی ہونے کے بعد جان کی بازی ہار گئے۔ صیہونی فوج کا کہنا ہے کہ محمد ضیف اسرائیلی سرزمین پر 7 اکتوبر کو ہونے والے حماس کے حملوں کے منصوبہ سازوں میں سب سے اہم تھے۔ جبکہ حماس  نے اپنے ملٹری چیف محمد الضیف ابراہیم المصری کی ہلاکت کے اسرائیلی دعوے کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ  اسرائیل ناکام رہا، وہ بلکل ٹھیک ہیں اور براہ راست نگرانی کر رہے ہیں۔ غزہ پر اسرائیلی فوج کے حملے جاری ہیں جس میں مزید 11 فلسطینی شہید ہوگئے۔عرب میڈیا کے مطابق مغازی کیمپ میں اسرائیل کی گولہ باری سے 8 اور نصیرات پناہ گزین کیمپ میں گھر پر حملے میں 3 فلسطینی شہید ہوئے۔7 اکتوبر سے جاری اسرائیلی حملوں میں شہید فلسطینیوں کی تعداد 39 ہزار 400 سے زائد ہوگئی ہے جبکہ امریکہ کے مشیر برائے قومی سلامتی جان کربی نے کہا ہے کہ امریکا ابھی یہ تصدیق نہیں کر سکتا کہ حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کی شہادت اسرائیل کا کام ہے یا نہیں ۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق انہوں نے کہا کہ امریکا غزہ جنگ بندی معاہدے کو آگے بڑھانے پر کام کر رہا ہے ۔جان کربی کا کہنا تھا کہ امریکایقین نہیں رکھتا کہ کشیدگی میں اضافہ ناگزیر ہے۔اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو نے کہاہے کہ اسرائیل نے ایران کی پراکسیز کو منہ توڑ ردعمل دیا ہے، اسرائیل اپنے خلاف کسی بھی جارحیت کا بھرپور طاقت سے جواب دے گا۔ ایران کے خلاف حالت جنگ میں ہیں، کل ہم نے نصراللہ کے نائب کو ختم کردیا جو مجدالشمس میں قاتلانہ حملے کا ذمہ دار تھا۔ اسرائیل ہر طرح کی صورتحال کیلئے تیار ہے۔اسرائیلی وزیراعظم نے کہا کہ اسرائیل کے شہریوں کو مشکل دنوں کا سامنا ہوگا۔

تل ابیب + دوحہ (نوائے وقت رپورٹ) حماس کے شہید سربراہ اسماعیل ہانیہ کا جسد خاکی تہران سے دوحا (قطر) پہنچایا گیا۔ اسماعیل ہانیہ کی تدفین آج دوحا میں کی جائے گی۔ ان کی نماز جنازہ امام محمد عبدالوہاب مسجد میں ادا کی جائے گی اور مقامی قبرستان میں تدفین ہو گی۔ اسرائیلی نیشنل سکیورٹی ہیڈ کوارٹرز نے خبردار کیا ہے کہ ایران‘ حماس اور حزب اﷲ کے بیرون ملک اسرائیلیوں پر حملے متوقع ہیں۔ تل ابیب ‘ ایمبیسیز‘ یہودی عبادت گاہیں اور دیگر مقامات پر حملے ہو سکتے ہیں۔ بیرون ملک رہنے یا سفر کرنے والے اسرائیلی چوکنے رہیں۔ امریکی اخبار نے مبینہ طور پر ایران میں اس مقام کی تصویر جاری کرنے کا دعویٰ کیا ہے جہاں فلسطین کی مزاحمتی تنظیم حماس کے سربراہ اسماعیل ہانیہ کو شہید کیا گیا۔ حماس نے بھی تہران میں اسماعیل ہانیہ کے میزائل حملے میں شہادت کی تصدیق کرتے ہوئے بتایا کہ میزائل سیدھا کھڑکی توڑتا ہوا اسماعیل ہانیہ کو لگا۔ یورپی مبصر برائے مشرق وسطیٰ ایلیا جے میگنیئر نے بیان میں کہا کہ اسماعیل ہانیہ کو نشانہ بنانے کیلئے اسرائیل کا جاسوسی سافٹ ویئر استعمال کیا گیا۔ اسرائیل نے اسماعیل ہانیہ کے واٹس ایپ پیغام میں جدید ترین سپائی ویئر لگائے‘ سپائی سافٹ ویئر نے اسرائیلی انٹیلی جنس کو اسماعیل ہانیہ کی لوکیشن بتائی۔ اسماعیل ہانیہ کو اپنے بیٹے کے ساتھ ہونے والی کال کے بعد شہید کیا گیا۔ کال کے دوران اسماعیل ہانیہ کے مقام کی نشاندہی کی گئی۔ اسرائیلی مبصرین نے بتایا ہے کہ ہانیہ کو میزائل حملہ سے قتل کیا گیا۔ دوسری طرف اسرائیل نے ایرانی سپریم لیڈر کی براہ راست حملے کی ہدایت پر جوابی کارروائی کی دھمکی دی ہے۔ سربراہ حزب اﷲ حسن نصراﷲ نے فواد علی شکر کے جنازے سے قبل خطاب میں کہا ہے کہ حزب اﷲ اور حماس کامیابی سے ہمکنار ہو کر رہیں گے۔ اسرائیل نے کمانڈر فواد شکر کو رہائشی عمارت میں نشانہ بنایا۔ اسرائیلی میزائل حملے میں سات شہری شہید ہوئے۔ کئی ممالک نے ہمیں بیروت کے حملے پر جوابی کارروائی نہ کرنے کا مطالبہ کیا تھا۔ حزب اﷲ آج سے اپنی کارروائیاں دوبارہ بحال کر دے گا۔ ترجمان چینی وزارت خارجہ نے کہا کہ حماس رہنما کے قتل کی شدید مذمت کرتے ہیں۔ خطے میں پیدا ممکنہ انتشار کی صورتحال پر فکرمند ہیں۔ بڑھتی کشیدگی روکنے کیلئے پائیدار جنگ بندی کی فوری ضرورت ہے۔ اسرائیلی فوج نے جنوبی لبنان میں فضائی حملہ کیا۔ اسرائیلی حملے میں چار شامی شہری جاں بحق اور 5 لبنانی شہری زخمی ہوئے۔

ای پیپر دی نیشن