اسلام آباد (آئی این پی+ نوائے وقت رپورٹ) وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ بانی پی ٹی آئی کو لگتا ہے کہ سپریم کورٹ میں قیادت کی تبدیلی کے بعد وہ حکومت میں آجائیں گے، یہ خام خیال ہے کہ وہ شاید ستمبر نومبر کے بعد حکومت میں آ جائیں گے۔ ایک انٹرویو میں خواجہ آصف نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی سے متعلق بیان پر قائم ہوں کہ انہوں نے پائوں پکڑنے ہی پکڑنے ہیں، علیمہ خان نے بھی اپنی پریس کانفرنس میں ترلے کی ٹون میں بات چیت کی۔ خیبر پی کے میں انہیں حکومت کرتے 15 سال ہو گئے، بجائے نئی یونیورسٹی بنانے کے تعلیمی اداروں کی زمین بیچ رہے ہیں۔ انہوں نے دہشتگردوں کو واپس لا کر آباد کیا، یہ ملک دیوالیہ کر کے گئے۔ خواجہ آصف نے کہا ہے کہ اسماعیل ہانیہ کا اس طرح قتل کیا جانا امت مسلمہ کیلئے بڑا چیلنج ہے۔ خواجہ آصف کا مزید کہنا تھا کہ اسماعیل ہانیہ کے خاندان کو بھی شہید کیا گیا، ان قربانیوں کے لئے الفاظ نہیں۔ فوج سے مذاکرات کیلئے محمود اچکزئی کو نامزد کیا گیا ہے۔ پتا نہیں محمود اچکزئی کا نام بانی پی ٹی آئی سے پوچھ کر دیا گیا ہے یا نہیں۔ بانی پی ٹی آئی جو مانگ رہے ہیں وہ شاید محمود اچکزئی کو قبول نہ ہو۔ پہلے 9 مئی کو جو بغاوت ہوئی تھی اس کا تو سدباب ہونا چاہئے۔ نو مئی کی بغاوت کا جب تک سدباب نہیں ہوتا کوئی دہلیز پار نہیں ہو سکتی۔ نو مئی کی بغاوت کی ذمہ داری تو بانی پی ٹی آئی نے قبول کر لی ہے۔ پہلے تو بانی پی ٹی آئی 9 مئی کی ذمہ داری نہیں مان رہے تھے۔ اگر سیاسی قوتوں سے مذاکرات کی بات ہو تو وزیراعظم نے پہلے بھی پیش کش کی ہے۔ سیاسی قوتوں کے مل بیٹھنے سے کوئی انکاری نہیں ہو سکتا۔ ڈکٹیشن یا ٹی او آر بانی پی ٹی آئی نے دینے ہیں تو اس کی تو ابتدا ہی نہیں ہو سکتی۔