توانائی کی بڑھتی قیمتوں سے نمٹنے کیلئے حل تلاش کرنا ہو گا، زرداری

اسلام آباد( نمائندہ خصوصی‘نوائے وقت رپورٹ )   صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ توانائی کی بڑھتی قیمتوں سے نمٹنے کیلئے سب کیلئے سودمند حل تلاش کرنا ہوگا،کیپسٹی چارجز کے مسئلے کا قابل عمل حل تیار کرنے کیلئے کاروباری برادری ایک کمیٹی تشکیل دے ، کمیٹی شعبہ توانائی کے مسائل کے حل کیلئے صدر مملکت کے دفتر کے ساتھ مل کر کام کرے۔ ایوان صدر کے پریس ونگ کے مطابق  صدر مملکت آصف علی زرداری ڈاکٹر گوہر اعجاز کی قیادت   میں فیڈریشن آف پاکستان چیمبرز آف کامرس اینڈ انڈسٹری  کے وفد سے خطاب کر رہے تھے۔ وفد نے جمعرات کو ایوان صدر میں ملاقات کی تھی۔ملاقات میں تاجروں اور 40 علاقائی کاروباری تنظیموں کے عہدیداروں نے شرکت کی۔صدر مملکت آصف علی زرداری کا کہنا تھا کہ صدر مملکت کا دفتر کاروباری برادری کی کمیٹی کے ساتھ ہر ممکن تعاون کرے گا ، حکومت، عوام، تاجر برادری ، پیداواری کمپنیوں سمیت سب کیلئے سودمند حل تلاش کیا جانا چاہیے ،متفقہ حل تیار  کیا جائے تاکہ کسی سٹیک ہولڈرکو نقصان نہ ہو۔ صدر مملکت نے کہا کہ  پاکستان  کے کاروباری اداروں کو درپیش مسائل سے آگاہ ہوں،ادراک ہے کہ مہنگے خام مال ، توانائی اور ایندھن کی وجہ سے کاروباری شعبے کو مشکلات کا سامنا ہے ۔ سابق نگراں وزیر تجارت ڈاکٹر گوہر اعجاز نے آئی پی پیز معاملے پر کہا ہے کہ 3 پلانٹس سے زیرو یونٹ پر 2 ہزار کروڑ روپے وصول کیے گئے ہیں۔ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ پورے ملک کے چیمبرز آف کامرس کے نمائندے آج موجود ہیں۔ بزنس کمیونٹی چاہتی ہے کہ عوام خوش ہوں گے تو کاروبار چلیں گے۔ 40 لوگ جنہوں نے آئی پی پیز لگائے ہیں، سب بزنس کمیونٹی کہہ رہی ہے ہم 24 کروڑ عوام کیساتھ ہیں، ان 40 لوگوں کیساتھ نہیں ہیں۔ بجلی کا ریٹ 60 روپے،کمرشل ریٹ 80 روپے ہے اس پر کوئی کام نہیں ہوسکتا۔ 2 لاکھ کروڑ ہم کپیسٹی چارجز کی مد میں دے رہے ہیں۔ جتنی بجلی بنائیں اس کا پیسہ لیں۔ کپیسٹی پیمنٹ کے نام پر بند کیا جائے۔ آئی پی پیز اور جو پلانٹ بند ہیں ان کا فرانزک آڈٹ کروایا جائے۔ سب کو کہتا ہوں پٹیشن سائن کرتے ہیں۔ 6 ماہ سے زائد نگراں سیٹ اپ کا حصہ رہا، صنعت و کامرس کی بہتری کے لیے کام کیا۔ اس سال ساڑھے 3 ارب ڈالر برآمدات بڑھیں۔ سبسڈی کا مقدمہ لڑتا رہا۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...