لاہور؍ فیروز والہ؍ وزیر آباد ؍مانسہرہ؍پشاور؍قصور (خبر نگار+ نامہ نگاران+ نوائے وقت رپورٹ+ این این آئی+ بیورو رپورٹ+نمائندہ نوائے وقت) لاہور میں بارشوں کا 44 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ کرنٹ لگنے، چھتیں، دیواریں گرنے سے بچی سمیت 5 افراد جاں بحق، جبکہ متعدد زخمی ہو گئے۔ نجی ٹی وی کے مطابق لاہور کی نشاط کالونی میں بارش کے پانی سے بجلی کے پول میں کرنٹ آنے سے نوجوان جاں بحق ہوا جس کی تاحال شناخت نہیں ہو سکی۔ نوجوان گھر کے لئے ناشتہ لیکر جا رہا تھا۔ ریسکیو حکام نے بتایا کہ دوسرا واقعہ کوٹ لکھپت کے علاقے میں چونگی امرسدھو نیازی چوک پر پیش آیا جہاں 14 سالہ بچہ بارش کے پانی میں ڈوب کر جاں بحق ہوا۔ بچے کی شناخت 14 سالہ عبداللہ ولد الطاف کے نام سے ہوئی۔ نشتر کالونی میں کچے مکان کی چھت گرنے سے ملبے تلے دب کر تین سالہ کرن جاں بحق اور ملبے تلے دب کر پانچ افراد زخمی ہوئے جنہیں طبی امداد کیلئے ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ پولیس کے مطابق کوٹ لکھپت میں بارش کے پانی میں کرنٹ آنے سے شہری عاشق علی جاں بحق ہوا۔ پولیس نے لاش تحویل میں لیکر تحقیقات شروع کر دی ہیں۔ شوکت خانم چوک کے قریب لکڑی سے بنی چھت گرنے سے دو افراد زخمی ہوئے۔ کاہنہ میں دیوار گرنے سے ملبے تلے دب کر سات بکریاں بھی ہلاک ہوئیں۔ ریسکیو 1122 نے کہا کہ ڈیفنس فیز 7 میں کرنٹ لگنے سے ایک شہری جاں بحق ہوا جس کی شناخت 41 سالہ غلام مصطفیٰ کے نام سے ہوئی۔ دریں اثناء میؤ اور سرسز ہسپتالوں کی ایمرجنسی میں بارشی پانی داخل ہو گیا۔ جنرل ہسپتال بھی پانی میں ڈوب گیا۔ مختلف وارڈز میں پانی داخل ہونے سے مریضوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا۔ خبرنگار خصوصی کے مطابق صوبائی دارالحکومت میں رین ایمرجنسی نافذ کر دی گئی۔ لاہور میںگزشتہ روز صبح سویرے سے مون سون بارش کا سلسلہ جاری ہوا۔ مال روڈ، فیروزپور روڈ، ماڈل ٹاؤن، فیصل ٹاؤن، لکشمی چوک اور انارکلی سمیت تقریباً پورے شہر میں شدید بارش ہوئی۔ تیز ہواؤں کے ساتھ شروع ہونے والی موسلادھار بارش سے نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔ لاہور میں سب سے زیادہ ایئرپورٹ پر 360 ملی میٹر بارش ریکارڈ کی گئی۔ پانی والا تالاب میں 319 جبکہ لکشمی چوک میں 242 ، اپرمال میں 218، مغلپورہ میں 222، تاجپورہ میں 260، نشتر ٹاؤن میں 312، چوک ناخدا میں 259 ملی میٹر بارش ہوئی۔ شدید بارش سے شہر کے نشیبی علاقے اور اہم شاہراہیں ندی نالوں کا منظر پیش کرنے لگیں۔ بارش سے نظام زندگی بھی مفلوج ہو کر رہ گیا۔ علاوہ ازیں فیروز والہ میں بارش کے باعث مختلف مقامات پر مکانوں کی چھتیں گرنے سے آٹھ افراد زخمی ہو گئے۔ بتایا گیا ہے کہ تھانہ فیکٹری ایریا کے علاقہ کوٹ پنڈی داس میں مکان کی چھت گرنے سے دو بھائی اور بہن زخمی ہو گئے جن میں عمیر امین، خالد امین اور سیرت بی بی شامل ہیں۔ پانچ افراد زخمی ہو گئے جن میں عادل، اسد اور راشد شامل ہیں۔ وزیرآباد اور گردونواح میں بارش کی وجہ سے شہر کی مین سڑکیں اور بیشتر گلی محلے پانی میں ڈوب گئے۔ مختلف علاقوں اللہ والا چوک، ماڈل کالونی، جناح کالونی، سینما روڈ، گارڈن کالونی، لالہ زار کالونی، سکندر پورہ، میانی محلہ، کریم پورہ، گلی شیشیانوالی، گلی عزت خان، جناح کالونی، مسلم روڈ، پیر مٹھا روڈ، لاہوری دروازہ، لیاقت روڈ، نظام آباد روڈ، حاجی پورہ، کرسچن کالونی، ارائیں کالونی، ڈسکہ روڈ، احمد نگر روڈ، الہ آباد، نظام آباد، سیالکوٹ روڈ بالمقابل بندھن میرج ہال، ونجووالی ودیگر علاقوں میں پانی کا نکاس نہ ہوا۔ سیالکوٹ روڈ گہرے کھڈوں میں بارش کا پانی بھر جانے سے بند ہو گئی اور گاڑیاں مین سڑک میں پڑے گہرے کھڈوں میں پھنس کر رہ گئیں جس سے ٹریفک جام ہو کر رہ گئی۔ میانوالی میں شادیہ کے مقام پر بارش کی وجہ سے ہوٹل کی چھت گر گئی۔ حادثہ میں چار افراد زخمی ہو گئے۔ اطلاع ملنے پر ریسکیو 1122 موقع پر پہنچ گئی۔ علاوہ ازیں مانسہرہ میں طوفانی بارش اور سیلابی ریلوں کا سلسلہ تھم جانے کے بعد کاغان میں پھنسے ہزاروں سیاحوں کے بحفاظت انخلاء کا سلسلہ جاری ہے۔ ڈپٹی کمشنر مانسہرہ کے مطابق مانسہرہ میں مہانڈری کے مقام سے پل بہہ جانے کے باعث شاہراہ کاغان اب تک بند ہے، پل بہہ جانے کے باعث پھنسے سیاحوں کو روانہ کیا جا رہا ہے۔ ڈپٹی کمشنر نے بتایا کہ 400 سے زائد گاڑیوں کے قافلے پولیس کی حفاظت میں بابوسر ٹاپ سے چلاس کے راستے روانہ کیے گئے ہیں۔ ڈھائی ہزار کے قریب سیاح کاغان ناران میں موجود ہیں جبکہ نئے سیاحوں کے وادی کاغان آنے پر مکمل پابندی عائد ہے۔ اپر چترال میں گلیشیئر پھٹنے سے سیلابی صورتحال کے باعث دو افراد جاں بحق جبکہ 45 مکانات مکمل تباہ ہوگئے۔ 10 مکانات کو جزوی نقصان پہنچا جبکہ متعدد مال مویشی بھی سیلابی ریلے میں بہہ گئے اور فصلوں اور باغات کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ پراونشل ڈیزاسٹر مینجمنٹ اتھارٹی (پی ڈی ایم اے) خیبرپختونخوا نے 3 روز کے دوران بارشوں اور فلش فلڈ کے باعث جانی اور مالی نقصانات کی رپورٹ جاری کردی جس کے مطابق حادثات کے نتیجے میں پچھلے 3 روز کے دوران 26 افراد جاں بحق جبکہ 21 زخمی ہوئے۔ جاں بحق افراد میں بچے اور خواتین بھی شامل ہیں۔ تیر آندھی اور بارش کے باعث مجموعی طور پر 150 گھروں کو نقصان پہنچا، جس میں 77 گھروں کو جزوی اور 73 گھروں کو مکمل نقصان پہنچا۔قصور کے نواح پتوکی کے علاقے پرانی منڈی میں بارش کے باعث ایک گھر کی خستہ حال چھت گرگئی، ملبے تلے دب کر نورین نامی لڑکی شدید زخمی ہوگئی۔ وقوعہ کی اطلاع پر ریسکیو عملے نے عورت کو طبی امداد کے بعد ہسپتال منتقل کر دیا۔
بارشیں، لاہور میں 44 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا، 5 جاں بحق، سینکڑوں فیڈرز ٹرپ، ہسپتال پانی سے بھر گئے
Aug 02, 2024