اسلام آباد ( خبرنگار خصوصی ) وزیراعظم محمد شہباز شریف کی زیرِ صدارت نہتے فلسطینیوں پر اسرائیل کے بڑھتے ہوئے مظالم پرحکومت اور اتحادی جماعتوں کا مشاورتی اجلاس اسلام آباد میں منعقد ہوا۔ مسلم لیگ ن، پیپلز پارٹی، بلوچستان عوامی پارٹی، متحدہ قومی موومنٹ، استحکام پاکستان پارٹی، پاکستان مسلم لیگ ق، پاکستان مسلم لیگ ضیا، نیشنل پارٹی کے سربراہان و سینئر نمائندے شریک ہوئے۔ حکومت اور اتحادی جماعتوں کے مشترکہ اعلامیہ کے مطابق شرکا نے مشترکہ طور پر فلسطین میں9ماہ سے نہتے لوگوں پر جاری اسرائیلی ظلم و بربریت پر غم و غصے کا اظہار کیا۔ شرکا نے اسرائیلی مظالم کی پرزور مذمت کرتے ہوئے نہتے فلسطینی بہن بھائیوں کے ساتھ مکمل اظہار یکجہتی اور تہران میں حماس کے لیڈر اسماعیل ہانیہ کی شہادت پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا گیا۔اجلاس نے اتفاق کیا کہ واقعہ فلسطینیوں پر جاری ظلم و بربریت بند کرنے اور خطے میں امن کے قیام کی کوششوں کو سبوتاژ کرنے کی دانستہ سازش ہے، وزیراعظم نے فلسطین میں جاری اسرائیل کے ریاستی ظلم و بربریت کو امت مسلمہ کیلئے المیہ قرار دیا۔ اعلامیہ میں پرزور مطالبہ کیا گیا کہ نہتے فلسطینیوں کی فوری طور پر انسانی ہمدردی کے تحت امداد تک رسائی یقینی بنائی جائے۔اجلاس میں یہ فیصلہ کیا گیا کہ پاکستان فلسطین کو امدادی سامان کی ترسیل جاری رکھے گا اور مظلوم فلسطینی بہن بھائیوں کی طبی امداد کیلئے مثر اقدامات اٹھائے گا جس کے تحت فلسطینی زخمیوں کو علاج معالجے کیلئے پاکستان لایا جائے گا۔ فلسطینی میڈیکل طلبا کو اپنی تعلیم جاری رکھنے کیلئے پاکستان کے میڈیکل کالجز میں امدادی بنیادوں پر داخلہ دیا جائے گا۔ اجلاس نے فلسطینی بہن بھائیوں سے یکجہتی اور اسرائیلی بربریت کی دوٹوک مذمت کے طور پر آج جمعہ کو ملک بھر میں یوم سوگ منانے کا فیصلہ کیا۔نمازِ جمعہ کے بعد شہید کی غائبانہ نمازِ جنازہ ادا کرنے اور پارلیمنٹ میں فلسطین کے ساتھ مکمل یکجہتی کے اظہار کیلئے ایک خصوصی قرارداد پیش کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا۔ شرکا نے قراردیا کہ فلسطین میں جاری نسل کشی اور ریاستی ظلم و بربریت سے اسرائیل اقوام متحدہ کی قراردادوں، عالمی عدالت انصاف کے فیصلوں اور عالمی قوانین کی دھجیاں بکھیر رہا ہے، شرکا نے مطالبہ کیا کہ پوری عالمی برادری کو مصلحت سے نکل کر یہ ظلم کی و بربریت روکنے کیلئے واضح اور دو ٹوک موقف اپنانا ہوگا۔ اجلاس میں عالمی برادری بشمول اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ اپنی خاموشی توڑیں اور صہیونی قوتوں کے ہاتھوں مظلوم فلسطینیوں کی جاری نسل کشی فی الفور روکیں اور اسرائیل کو جنگی جرائم اور فلسطینیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑنے پر انصاف کے کٹہرے میں کھڑا کریں۔نوائے وقت رپورٹ کے مطابق وزیر اعظم شہباز شریف نے غزہ میں جاری اسرائیل کی وحشیانہ بمباری اور ایران میں میزائل حملے میں حماس کے رہنما اسمٰعیل ہنیہ کے قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ اس انتہا پسندی اور دہشت گردی پر پوری دنیا کی خاموشی لمحہ فکریہ ہے۔ فلسطین میں پچھلے نو مہینے سے جو خون کی ہولی کھیلی جا رہی ہے اور ہزاروں بچوں سمیت 40 ہزار سے زائد فلسطینی شہید کیے جا چکے ہیں۔ ایسے دلخراش مناظر، واقعات تاریخ میں شاید ہی کسی نے دیکھے ہوں۔ بین الاقوامی قوانین کو پاؤں تلے روند دیا گیا، اسمٰعیل ہنیہ کے بچے اور پوتے پوتیوں کو بھی قتل کیا گیا اور اس طرح کی سفاکیت دیکھتی آنکھ نے پہلے کبھی نہیں دیکھی تھی۔
اسلام آباد( خبرنگار خصوصی ) وزیراعظم محمد شہباز شریف سے وانگ فوکانگ کی سربراہی میں چین کے 12 رکنی اعلی سطحی وفد نے جمعرات کویہاں ملاقات کی ۔ملاقات میں نائب وزیراعظم و وزیر خارجہ اسحاق ڈار، وفاقی وزرا سید محسن نقوی، احسن اقبال، محمد اورنگزیب، احد خان چیمہ، معاون خصوصی طارق فاطمی، وزیراعظم کے کوآرڈینیٹر رانا احسان افضل کے ساتھ ساتھ چینی سفیر جیانگ زائیڈونگ اور متعلقہ اعلی حکام نے شرکت کی۔ وزیراعظم آفس کے میڈیا ونگ سے جاری بیان کے مطابق چینی وفد وزیراعظم کے دورہ چین کے بعد چین کے پاکستان میں مختلف شعبوں میں تعاون اور اشتراک کیلئے پاکستان کے دورے پر ہے۔12 رکنی چینی وفد میں 10 مختلف وزارتوں کے نمائندے شریک ہیں۔وزیراعظم نے چینی قیادت صدر شی جن پنگ اور وزیراعظم لی چیانگ کا خصوصی شکریہ ادا کرتے ہوئے چینی وفد کا خیر مقدم کیا۔چینی ماہرین کا اعلی سطحی وفد پاکستان میں چینی سرمایہ کاری، سی پیک کے دوسرے مرحلے کے حوالے سے اشتراک و تعاون اور پاکستان کی برآمدات کے فروغ پر اپنی آرا پیش کرے گا۔چینی وفد پاکستان میں مختلف وزارتوں، شعبے کے ماہرین سے ملاقاتیں اور مختلف جگہوں کا دورہ کرے گا۔چینی وفد انفارمیشن ٹیکنالوجی، زراعت، صنعت، سرمایہ کاری، توانائی، معدنیات اور کان کنی، سپیشل اکنامک زونز اور مواصلات کے شعبوں میں تعاون کے فروغ پر تجاویز دے گا۔ وزیراعظم نے اپنی ابتدائی گفتگو میں وفد کو پاکستان کے مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کی استعداد کے حوالے سے آگاہ کیا۔ چینی وفد کے سربراہ نے کہا کہ باہمی تکنیکی تعاون سے پاک-چین سٹریٹیجک تعلقات مزید مضبوط ہوں گے،مثالی مہمان نوازی پر پاکستان کے مشکور ہیں۔ اس موقع شہباز شریف نے کہا ہے کہ چینی شہریوں کو مفت ویزہ کی سہولت دینے کا فیصلہ کیا ہے جس پر 14 اگست سے عملدرآمد ہوگا، مختلف شعبوں میں مشترکہ منصوبے دونوں ملکوں کے مفاد میں ہیں، چینی صنعت کی پاکستان منتقلی سودمند ثابت ہوگی۔ شہباز شریف نے کہا کہ دونوں ملکوں میں صنعت، زراعت اور خصوصی اقتصادی زونز میں تعاون بڑھے گا، دونوں ملکوں میں کان کنی، معدنیات اور آئی ٹی میں بھی تعاون فروغ پائے گا۔ وزیراعظم نے کہا کہ چینی وفد کے دورہ سے سرمایہ کاری کو فروغ ملے گا، ہم چین کی ترقی کے ماڈل پر اپنی معیشت کا فروغ چاہتے ہیں، دونوں ملکوں کے درمیان صنعتی تعاون وقت کا تقاضا ہے، مشترکہ منصوبوں کے ذریعے چینی صنعت کی پاکستان منتقلی فائدہ مند ثابت ہو گی، مختلف شعبوں میں مشترکہ منصوبے دونوں ملکوں کے مفاد میں ہیں۔ وزیراعظم نے چینی وفد کو آگاہ کیا کہ کابینہ کے گذشتہ اجلاس میں چینی شہریوں کو مفت ویزہ فراہمی کا فیصلہ کیا گیا ہے، اس فیصلے پر عملدرآمد 14 اگست سے ہو گا۔ وزیراعظم نے وفد سے بشام واقعہ پر افسوس ، ملوث افراد کو گرفتار کر لیا گیا ہے، قرار واقعی سزا دی جائے گی، پاکستان میں چینی شہریوں کی فول پروف سکیورٹی کیلئے موثر اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں وزیراعظم نے کہا ہے کہ نوجوانوں کو جدید تعلیم اور فنی تربیت فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیح ہے،کامن ویلتھ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کنسورشیم میں شمولیت سے پاکستان کے نوجوانوں کو تربیت کے مواقع میسر ہوں گے اور وہ جدید عالمی ایجادات سے مستفید ہو سکیں گے۔دولت مشترکہ کی سیکرٹری جنرل پیٹریشیا سکاٹ لینڈ کی زیر قیادت 5 رکنی وفد سے ملاقات ، وزیر اعظم نے خیرمقدم کیا۔ وزیر اعظم نے مشترکہ دلچسپی کے امور بالخصوص نوجوانوں کو بااختیار بنانے، بہتر گورننس اور موسمیاتی تبدیلی پر دولت مشترکہ کے ساتھ تعاون کی حکومت کی خواہش کا اعادہ کیا۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ 30 سال سے کم عمر کے نوجوان جو پاکستان کی آبادی کا دو تہائی حصہ ہیں ان کو جدید تعلیم اور فنی تربیت فراہم کرنا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔ سیکرٹری جنرل پیٹریشیا سکاٹ لینڈ نے پرائم منسٹر یوتھ پروگرام کی کارکردگی کو سراہا اور کہا کہ وزیراعظم کی قیادت اور اس پروگرام کی براہ راست نگرانی وزیرِ اعظم کی ذاتی دلچسپی اور نوجوانوں کو بااختیار بنانے کے اقدامات کے عزم کی عکاس ہے۔ سرکاری محکموں کی کارکردگی کو مزید بہتر بنانے اور براہ راست پیشرفت جاننے کے لئے پیٹریشیا سکاٹ لینڈ نے کامن ویلتھ کے پرفارمنس مینجمنٹ سسٹم کی پیشکش کی۔ انہوں نے پاکستان کو کامن ویلتھ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کنسورشیم میں شمولیت کی بھی دعوت دی۔وزیر اعظم شہباز شریف نے موسمیاتی تبدیلی سے نمٹنے کو پاکستان اور کامن ویلتھ کی مشترکہ ترجیح قرار دیا۔ سیکرٹری جنرل سکاٹ لینڈ نے سیلاب کے بعد کی تعمیر نو کے لئے حکومت کی کوششوں کو سراہا اور امید ظاہر کی کہ عالمی برادری پاکستان کو موسمیاتی تبدیلی کے مضر اثرات سے نمٹنے کیلئے مزید تعاون فراہم کرے گی۔
ترقی یافتہ ملکوں کیلئے نیتن کی درندگی چیلنج، شہباز شریف: آج یوم سوگ: اقوام متحدہ خاموشی توڑے، حکومت، اتحادی
Aug 02, 2024