اسلام آباد( خبرنگار خصوصی ) دولت مشترکہ کی سیکریٹری جنرل پیٹریشیا سکاٹ لینڈ نے کہا ہے کہ پاکستانی نوجوان اپنی تخلیقی صلاحیتوں سے موسمیاتی بحران کے باوجود اپنے مستقبل کو روشن بنا سکتے ہیں، نوجوانوں کو مصنوعی ذہانت کی بڑھتی ہوئی معاشی صلاحیت سے فائدہ اٹھانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی میں مہارت حاصل کرنی چاہئے۔ وہ یہاں پالیسی ادارہ برائے پائیدار ترقی کے زیر اہتمام اور وزیراعظم کے نوجوانوں کے پروگرام اور وزارت موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیاتی ہم آہنگی کے تعاون سے منعقدہ سمپوزیم سے خطاب کر رہی تھیں۔ پیٹریشیا سکاٹ لینڈ نے اپنے خطاب میں کہا کہ نوجوان نسل موسمیاتی تبدیلی کے بدترین اثرات کا سامنا کرنے والی پہلی نسل ہے۔انہوں نے کہا کہ مشکلات کا شکار قوموں پر موسمیاتی تباہ کاریوں کا سارا بوجھ ڈالنا انصاف نہیں۔انہوں نے کہا کہ مصنوعی ذہانت عالمی معیشت میں 15.7 ٹریلین ڈالر کا اضافہ کرے گی اور نوجوانوں کو اس سے فائدہ اٹھانا چاہئے۔ڈاکٹر سلہری نے کہا کہ مصنوعی ذہانت اور موسمیاتی تبدیلی مستقبل میں روزگار کے مواقع کو متاثر کرے گی،تاہم، کامن ویلتھ سیکرٹریٹ اپنے 56 رکن ممالک کے ساتھ تعاون کی کوششیں کر سکتا ہے۔ وزیراعظم کی کوآرڈینیٹر برائے موسمیاتی تبدیلی رومینہ خورشید عالم نے کہا کہ سمپوزیم جیسے فورمز نوجوانوں کی آواز کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ چیئرمین پی ایم وائی پی رانا مشہود احمد خان نے اپنے کلیدی خطاب میں ڈونرز اور شراکت داروں کا شکریہ ادا کرتے ہوئے کہا کہ نوجوانوں کی بااختیاری ہی آگے بڑھنے کا راستہ ہے۔ وزیراعظم نوجوان پروگرام کے تحت 268 میں سے 137 یونیورسٹیوں میں گرین کلب قائم کئے گئے ہیں جن کا دائرہ کار بڑھایا جائیگا۔کینیڈین ہائی کمشنر، لیسلی سکانلون نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے عمل میں نوجوانوں کی آواز کو مرکزیت دینا ضروری ہے کیونکہ وہ اس کے اثرات سے سب سے زیادہ متاثر ہوتے ہیں۔ انہوں نے ایس ڈی پی آئی کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر ڈاکٹر عابد قیوم سلہری کو کوپ 29 آذربائیجان کی انٹرنیشنل ایڈوائزری کمیٹی کے رکن نامزد ہونے پر مبارکباد پیش کی۔ یونیسف کی چیف آف واش ‘سنڈی نے کہا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلی کے حوالے سے پانچویں سب سے زیادہ خطرے میں موجود ملک ہے۔
مشکلات کا شکار قوموں پر موسمیاتی تباہ کاریوں کا بوجھ ڈالنا انصاف نہیں، جنرل سیکرٹری دولت مشترکہ
Aug 02, 2024