میرٹ قابلیت کی بنیاد پر عملہ تعیناتی ، عوام کو معیاری علاج کی فراہمی ترجیج، ڈاکٹر طارق اقبال 

 اسلام آباد (ضمیر حیدر ) ممتا ز ما ہر تعلیم ،محقق، اور وائس چا نسلر شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈ یکل یو نیور سٹی پر وفیسر ڈ اکٹر طارق اقبال نے کہا ہے کہ میر ٹ اور قا بلیت کی بنیا د پر عملہ کی تعینا تی، عوام کو معیار ی علاج کی فرا ہمی اولین تر جیح ہے،ان خیالات کا اظہار انہوں نے روزنامہ نوائے وقت سے خصوصی گفتگو کے دوران کیا انہوں نے بتایا کہ جا معہ میں میڈ یکل کے مختلف شعبو ں میں سینکڑوں طلبہ وطا لبات کو اعلی تعیلم یا فتہ سٹا ف جد ید لیب کی مو جو دگی میں پڑ ھا اور ٹر یننگ دے ر ہے ہیں، تمام پروگرامز میں داخلے میر ٹ پر ہوتیہیں ڈاکٹر طارق اقبال کے مطابق پمز ہسپتال میں بین الا قومی معیا ر کے بر ن سنٹر کی بیناد  رکھی،جہا ں پا کستان بھر سے مختلف حا د ثات کا شکار تقریباڈیڑھ لاکھ سے زائد جلے ہوئے مریضوں کا فری علاج کیا جا چکا ہے، اسی طرح ڈی این اے اورجینز سے متعلق ٹیسٹوں کیلئے پلان بھی تیار کرلیا ہے، ایک سوال کے جواب میں انھو ں نے کہا کہ بطور وی سی چارج سنبھالا تو ڈینٹل فیکلٹی کی ریگولر تعیناتی،کیمپس کا تعمیراتی کام سمیت متعدد منصوبے کھٹائی میں پڑے تھے ، معمولی تنازعات کی وجہ سے زیر التوا پروموشن کیسزکو حل کرتے ہوئے  13 افسران کو ترقی دے کرانتہائی کم وقت میں تمام معاملات کو خوش اسلوبی سے حل کیا،اب مرحلہ وار بنیادوں پر مستقبل کے منصوبوں پر کام کا آغاز کر دیا ہے انہوں نے بتایا کہ، مین کیمپس کی تعمیر کا کام جاری ہے، جدید ریسرچ لیب اور کورونا وبا سے نمٹنے کیلئے'' ویکسین کے ٹرائل سے درسگاہ ''کا عالمی سطح پر نام روشن ہوا ،اگلا ہدف تحقیقاتی عمل کو عالمی معیار کے مطابق فروغ دینا ہے،ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ فنڈز کی عدم دستیابی کی وجہ سے  چھ منزلہ مین کیمپس (ایڈمن اینڈ اکیڈمک بلاک )کی تعمیر کا کام رکا ہو ا تھا جسے شروع کر وا دیا ہے،، دس سال قبل بننے و الی شہید ذوالفقار علی بھٹو میڈیکل یونیورسٹی کا طبی شعبے غیر معمولی ترقی کی وجہ سے ملک کی پانچ اعلی  ترین درسگاہوں شمار کیا جاتا ہے ،ان کا مز ید کہنا تھا کہ عالمی معیار کی وجہ سے یورپ اور امر یکہ کے شعبہ طب کے ماہرین  یہاں تجربات کرتے ہیں۔ایچ ای سی، پی ایم ڈی سی کے مقرر کر دہ معیار پر پورا اترنے والے پوسٹ گریجویٹ تدریسی ادارے،انڈر گریجویٹ میڈیکل انسٹی ٹیوٹ،انڈر گریجویٹ ڈینٹل انسٹی ٹیوٹ،نرسنگ انسٹی ٹیوٹ،الائیڈ ہیلتھ سائنسز انسٹی ٹیوٹ کا یونیورسٹی کے ساتھ الحاق ہے،اور ان اداروں کا معیار چیک کر نے کیلئے قائم کردہ نگران کمیٹی سر پرائز وزٹ کرتی رہتی ہے، مزکورہ اداروں کے اساتذہ اور زیر تعلیم  طلبا کا ریکارڈ ہمارے پاس موجود ہو تا ہے،، معیار کو بر قرار رکھنے کیلئے مذ کورہ  اداروں کے امتحانی عمل کی کڑی نگرانی کی جاتی ہے،کسی قسم کی شکایات آنے پر فوری قانون کے مطابق ایکشن لیا جاتا ہے ،ایک اور سوال کے جواب میں وا ئس چانسلر پرو فیسر ڈاکٹر طارق اقبال  نے کہا کہ دیگر یونیورسٹیوں میں مالی بحران کی وجہ سے طلبا کی مشکلات کا شکار ہیں،زیمبو کی فیسیں نہ ہو نے کے برابر ہیں جسکی  وجہ سے پورے ملک  کے طلبا اور طالبات یہاں داخلہ لینے کو تر جیح دیتے ہیں،نجی میڈیکل یو نیورسٹوں اور کالجز کے اخراجات غریب طلبا ادا نہیں کر سکتے ہیں۔اسلام آباد کی یہ واحد سرکاری یونیورسٹی ہے جس نے ٹریننگ، ریسرچ سمیت کئی نئی چیز یں متعارف کرواکراپنا مقام بنایا ہے وائس چانسلر   نے اپنے بارے میں بتاتے ہو ئے کہا کہ ،گزشتہ تین دہائیوں سے جراحی کے ذیلی شعبہ پلاسٹک اور برن سرجری میں تکنیکی اور تدریسی خدمات سر انجام دے رہا ہوں سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں جلنے والے مریضوں کے علاج معالجے کیلئے سہو لیات ناکافی تھیں جسکی وجہ سے پاکستان میں جلنے  والے افراد کی کے اموات کی شرح دیگر ممالک کے مقابلے میں زیادہ تھی سال 2003   اس مشکل اور تکلیف دہ حقیقت کو ذہن میں رکھتے ہوئے میں نے اپنی زندگی برنز سرجری کے مشکل شعبے کے لیے وقف کرنے کا فیصلہ کیا ، پمز کے جدید ترین برن کیئر سینٹر کے قیام میں میری معاونت شامل ہے،2007  میں سینٹر تیار ہوا۔ یہ پاکستان کے پبلک سیکٹر میں اپنی نوعیت کا پہلا ادارہ تھا جو  بین الاقوامی معیارات کے مطابق قائم کیا گیا تھا۔ 2007سے تاحال مزکورہ جدید ترین برن کیئر سینٹر میں سربراہ کے طور پر خد مات سر انجام دے رہا ہوں،سینٹر میں جلے ہو ئے  بالغ اور اطفال دونوں کا مفت علاج کیا جاتا ہے،صحت یاب ہونے والے مر یضوں کی شرح75فیصد ہے۔یہاں مصنوعی جلد کی پیوند کاری اور بائیولوجیکل ڈریسنگ بھی کی جاتی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ میرا فوکس یہ کہ میں پہلے سے زیادہ محنت اور کوشش کر کے اس میڈیکل یونیورسٹی کا دینا میں مزید روشن کروں۔

ای پیپر دی نیشن