موساد نے اسماعیل ھنیہ کو مارنے کے لیے دور سے سمارٹ بم دھماکہ کیا: ذرائع

Aug 02, 2024 | 12:54

حماس کے سیاسی بیورو کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کے قتل سے واقف دو ذرائع نے تصدیق کی ہے کہ اسرائیلی موساد نے ھنیہ کو تہران میں ایرانی سرکاری رہائش گاہ پر ان کے سونے کے کمرے میں پہلے سے نصب بارودی مواد سے اڑایا ہے۔ ایکسیوس کے مطابق حقیقت یہ ہے کہ موساد دھماکہ خیز ڈیوائس کو ایک اعلیٰ حفاظتی عمارت میں نصب کرنے میں کامیاب ہوگیا تھا ۔اس سے نہ صرف ایران میں اسرائیلی انٹیلی جنس سروسز کی گہری رسائی کا پتہ چلتاہے بلکہ ایرانی انٹیلی جنس اور سکیورٹی سروسز کی کمزوریوں کی بھی نشاندہی ہوتی ہے۔ ذرائع نے بتایا کہ اسرائیلی انٹیلی جنس کو بخوبی علم تھا کہ اسماعیل ھنیہ تہران کے دوروں کے دوران کس کمر میں رہے تھے۔مصنوعی ذہانت کا استعمال
ذرائع نے بتایا کہ بم کو کمرے میں پہلے سے نصب کیا گیا تھا۔ بم ایک ہائی ٹیک ڈیوائس تھا جس میں مصنوعی ذہانت کا استعمال کیا گیا تھا۔ موساد کے ایجنٹوں جو ایران کی سرزمین پر موجود تھے نے دور سے دھماکہ کیا۔ ھنیہ کی کمرے میں موجودگی کی انٹیلی جنس معلومات ملنے کے بعد حملہ کیا گیا۔

یرغمالیوں کے معاہدے میں رکاوٹ
ایک ذریعے نے کہا ہے کہ موساد کا موقف یہ تھا کہ ھنیہ کو قتل کرنے سے سات اکتوبر کے حملے کے متاثرین کو انصاف ملے گا اور یرغمالیوں کے معاہدے کی راہ میں حائل رکاوٹ دور ہو جائے گی۔ انہوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ غزہ میں حماس کے رہنما یحییٰ سنوار کے مقابلے میں ھنیہ کامعاہدے پر سخت نظریہ تھا۔ اس طرح ھنیہ کسی معاہدے تک پہنچنا مشکل بنا رہے تھے۔

واضح رہے سات اہلکاروں نے نیویارک ٹائمز کو انکشاف کیا تھا کہ ایک دھماکہ خیز مواد تہران کے اس گیسٹ ہاؤس میں خفیہ طور پر سمگل کیا گیا تھا جہاں وہ مقیم تھے۔ اسی دھماکہ خیز مواد کی وجہ سے ھنیہ کی موت ہوئی ہے۔ یہ بارودی مواد تقریبا دو ماہ قبل گیسٹ ہاؤس میں چھپایا گیا تھا۔

مزیدخبریں