بھارت اندرونی حالات سے بچنے کیلئے کوئی بڑا محاذ کھول سکتا ہےپاکستان خبرداررہے:علی گیلانی

Dec 02, 2008

سفیر یاؤ جنگ
لاہور (سلمان غنی سے) کشمیری قیادت نے بھارت میں دہشت گردی کے واقعات اور پاکستان پر الزام تراشی کی روش کو ایک منظم سازش کا سلسلہ قرار دیتے ہوئے پاکستان کو خبردار کیا ہے کہ وہ بھارت کے حوالہ سے سافٹ کارنر رکھنے اور تعاون کی پیشکشوں پر اصرار کی بجائے اس سے خبردار رہے۔ وہ پاکستان کو کمزور بنانے‘ اسے عدم استحکام اور انتشار سے دوچار کرنے کے اپنے مقصد پر کاربند ہے لہٰذا وہ مسئلہ کشمیر پر دبائو سے نکلنے اور اپنے اندرونی حالات سے بچنے کیلئے کوئی بڑا محاذ کھول سکتا ہے جس کیلئے اپنے قوتِ بازو پر انحصار کیا جائے اور پوری طرح الرٹ رہا جائے۔ جدوجہد آزادی کشمیر کے رہنماء سید علی گیلانی نے نوائے وقت سے خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بھارت کی ہمیشہ سے روایت رہی ہے کہ ہندوستان میں جب بھی تباہی پھیلتی ہے تو یہ الزام پاکستان اور اسکے اداروں پر لگاتے ہیں‘ یہاں تک بھارت کے ایک صوبہ میں طاعون کی بیماری پھیلی تو انہوں نے کہہ دیا کہ بھارت میں چوہے آئی ایس آئی نے بھجوائے تھے اور اس مرحلے پر بھی اپنے اندرونی عدم استحکام سے بچنے کیلئے دہشت گردی کے واقعات کا سہارا لیکر پاکستان اور آئی ایس آئی کو ٹارگٹ کیا جا رہا ہے اور وہ پاکستان کی اندرونی کمزوریوں سے فائدہ اٹھانا چاہتے ہیں۔ بھارت کی اس روش سے پاکستانی حکمرانوں کی آنکھیں کھل جانی چاہئیں جو یہ کہہ رہے ہیں کہ پاکستان کو ہندوستان سے خطرہ نہیں۔ بدقسمتی سے جنرل مشرف کا ایجنڈا لیکر صدر زرداری سرگرم عمل ہیں اور بھارت سے تعلقات اور مذاکرات کیلئے بے چین ہیں جبکہ تاریخ اس امر کی گواہ ہے کہ مارچ 1952ء سے اب تک 130 مرتبہ مذاکرات اور ملاقاتیں ہوئیں اور بھارت اپنے موقف کے حوالے سے ٹس سے مس نہیں ہوا جبکہ پاکستان نے اپنے اصولی موقف پر لچک دکھا کر اپنی بنیاد چھوڑ گیا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان کے جس بھی حکمران نے تقسیم ہند کے بنیادی فارمولا سے انحراف کرتے ہوئے مسئلہ کشمیر سے بے وفائی کی‘ وہ شرمناک انجام سے دوچار ہوا۔ انہوں نے ایک سوال پر کہا کہ ہم اہل پاکستان کو خبردار کررہے ہیں کہ بھارت کو خوف ہے تو آپ کے نیوکلیئر پروگرام اور 16 کروڑ عوام کے اتحاد سے ہے‘ حکمرانوں سے نہیں لہٰذا نیوکلیئر پروگرام کی حفاظت کریں اور اپنے اندر اتحاد و یکجہتی قائم رکھیں تو بھارت پاکستان پر بری آنکھ نہیں ڈال سکتا۔ انہوں نے کہا کہ اہل کشمیر کو بھی حق خودارادیت مانگنے اور پاکستان سے محبت کی سزا دی جا رہی ہے۔ سید علی گیلانی نے مزید کہا کہ ہمیں امریکی صدر بارک اوباما سے زیادہ توقعات نہیں کیونکہ امریکہ کی علاقائی ترجیح ہندوستان ہے‘ ہمیں خدا کے فضل اور اپنی جدوجہد پر بھروسہ ہے۔ سید علی گیلانی نے ایک اور سوال پر کہا کہ بھارت کی نام نہاد جمہوریت بہت بڑا ڈھکوسلا ہے۔ مقبوضہ کشمیر کے عوام نے انتخابات کا بائیکاٹ کرکے اس کی قلعی کھول دی ہے۔
مزیدخبریں