خفیہ رازافشا کرنے والی ویب سائٹ نے دعویٰ کیا ہے کہ سابق صدرپرویزمشرف نے سابق صدارتی امیدواراورامریکی سینٹرجان مکین کو بتایا کہ ہوسکتا ہے کہ القائدہ رہنما اسامہ بن لادن اور ایمن الظواہری پاکستانی قبائلی علاقے باجوڑ میں روپوش ہوں۔ وکی لیکس کے مزید انکشافات کے مطابق آرمی چیف جنرل اشفاق کیانی ججوں کی بحالی کی تحریک کے دوران صدرزرداری کو ہٹا کرانہیں جلا وطن کرنا چاہتے تھے تاکہ سیاسی بے چینی ختم کی جائے۔ انہوں نے اسفند یارولی کو صدر بنانے کی کوشش بھی کی۔ وکی لیکس نے انکشاف کیا ہے کہ جنرل کیانی صدر زراری کو تو قبول نہیں کرتے لیکن وہ یہ بھی نہیں چاہتے کہ پیپلزپارٹی کو اقتدار سے الگ کیا جائے۔ جنرل کیانی نے پیٹرسن سے کہا تھا کہ اعلی فوجی حکام آصف زرداری کے متعلق تشویش میں مبتلا ہیں کیونکہ وہ صدر کو بدعنوان سمجھے ہیں۔ دستاویزات میں کہا گیا ہے کہ جنرل کیانی نوازشریف کو بھی پسند نہیں کرتے، کیونکہ میاں نواز شریف کو سمجھنا کافی مشکل ہے اورانہوں نے اقتدار کے لئے فوج کو استعمال کیا۔ امریکی سفیرسے ملاقات میں جنرل اشفاق پرویزکیانی کا کہنا تھا کہ وہ میاں نوازشریف کو اقتدارمیں نہیں دیکھنا چاہتے۔ ویب سائٹ کی جانب سے جاری ہونے والے پیغامات میں کہا گیا ہے کہ موجودہ حکومت نے امریکہ کویقین دہانی کرائی تھی کہ ڈاکٹرعبدالقدیرخان کوناصرف نظربند رکھا جائے گا بلکہ ان پرمقدمہ بھی چلائیں گے۔ صدر زرداری اور وزیرداخلہ رحمان ملک کی امریکی سفیراین ڈبلیو پیٹرسن کی ملاقاتوں میں امریکہ کو بتایا گیا کہ ڈاکٹر عبدالقدیرخان کو سائندانوں اورمیڈیا سے دوررکھا جائے گا۔ حکومت ان کا معاملہ عدالت میں لائے گی تاکہ ڈاکٹرعبدالقدیرخان سینیٹ کا الیکشن نہ لڑسکیں۔ وکی لیکس نے ممبئی حملوں سے متعلق بھی کئی راز افشا کئے ہیں ۔ وکی لیکس کا کہنا ہے کہ صدر زرداری نے امریکہ کو آگاہ کیا تھا کہ ممبئی حملوں کے بعد بھارت نے حملہ کیا تو پاکستان اس کا بھرپور جواب دے گا۔ انہوں نے امریکی سفیر سے ہی ملاقات میں الزام عائد کیا تھا کہ ممبئی حملوں کے بعد شہباز شریف جماعت الدعوۃ کی مدد کررہے ہیں ۔ وکی لیکس کا کہنا ہے کہ شہباز شریف نے ممبئی حملوں کے بعد کالعدم جماعتہ الدعوہ کو اقوام متحدہ کی کارروائی سے آگاہ کرتے ہوئے اپنے اکاؤنٹس خالی کرنے کا کہا تھا۔