کے ای ایس سی نے ملک کا سب سے بڑا بجلی کا ڈاکہ مارا: عابد شیر علی

فیصل آباد (نمائندہ خصوصی) توانائی بحران کا دیرپا حل موجودہ حکومت کی اوّلین ترجیح ہے کیونکہ اس سے نہ صرف صنعتی عمل کو متاثر کر رہی ہے بلکہ یہ معاشی ترقی کی راہ میں بھی ایک بڑی رکاوٹ ہے۔ ملکی معیشت کو درپیش سنگین مسائل سے نجات کیلئے ٹھوس منصوبہ بندی کی کرلی ہے اور ٹیکسٹائل کی صنعت کو بحران سے نکال کر ترقی کی راہ پر ڈالنے کیلئے تمام ضروری وسائل بروئے کار لائے جارہے ہیں۔ یہ بات وزیر مملکت برائے پانی و بجلی چودھری عابد شیر علی نے پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے ممبران سے خطاب میں کہی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت انڈسٹری سے مسائل سے پوری طرح آگاہ ہے اور وزیراعظم میاں نوازشریف کی زیرقیادت ان تمام مسائل اور مشکلات پر قابو پانے کیلئے اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ توانائی بحران جہاں صنعتی و اقتصادی بدحالی کا باعث بن رہا ہے وہیں یہ حکومت کے معاشی وژن کی تکمیل کی راہ میں بھی ایک بڑی رکاوٹ ہے۔ انہوں نے ملک میں صنعت و تجارت کے فروغ کیلئے وزیر اعظم کے حالیہ اقدامات کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اس سے نہ صرف سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی ہوگی بلکہ عوام کو روزگار کے نئے مواقع بھی ملیں گے۔ ملکی مصنوعات کی یورپی منڈیوں تک ڈیوٹی فری رسائی ایک اہم پیشرفت ہے جسکے ہماری تجارت بالخصوص ٹیکسٹائل برآمدات پر انتہائی مثبت اثرات پڑیں گے اور ملک کی معاشی حالت بہتر ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ ٹیکسٹائل ملک کیلئے قیمتی زرمبادلہ کمانے والی اہم صنعت ہے اور اس کی ترقی ملک کے بہترین مفاد میں ہے۔ ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کے زیر التوا ری فنڈ کلیمزکے حوالے سے انہوں نے ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز کو ریفنڈ کلیمز کی جلد ادائیگی کیلئے کوششوں کی یقین دہانی کرائی۔ پاکستان ٹیکسٹائل ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے چیئرمین شیخ الیاس محمود نے وزیراعظم نوازشریف اور وزیراعلیٰ شہبازشریف کو پاکستانی مصنوعات کی یورپی منڈیوں تک ڈیوٹی فری رسائی کی کامیاب کوششوں اور جی ایس پی پلس کی جزوی منظوری پر دلی مبارکباد پیش کرتے ہوئے اسے موجودہ حکومت کا ایک عظیم کارنامہ قرار دیا۔ انہوں نے کہا کہ جی ایس پی پلس کے حصول کیلئے حکومتی جدوجہد ملک میں معاشی استحکام اور صنعتی انقلاب کے حکومتی وژن کی عکاس ہے۔ آنیوالے دنوں میں گیس کی متوقع طویل لوڈشیڈنگ کے منفی اثرات سے نہ صرف اس شہر کے پانچ لاکھ سے زائد مزدور وں کے گھروں کے چولہے ٹھنڈے ہوجائیں گے بلکہ ملک بھی اربوں ڈالر کے قیمتی زرمبادلہ سے محروم ہوگا۔ گیس کی طویل لوڈشیڈنگ اور سرمائے کی کمی حکومت کے معاشی انقلاب کے وژن اور جی ایس پی پلس کے ثمرات پر منفی اثرات مرتب کریگی۔ عابد شیر علی نے خطاب کرتے ہوئے مزید کہا کہ کے ای ایس سی نے پاکستان کا سب سے بڑا بجلی کا ڈاکہ مارا اور سسٹم سے 350 میگا واٹ اضافی بجلی لیتی رہی جبکہ خیبر پی کے میں 60 فیصد فیڈرز 99.9 فیصد نقصان پر چل رہے ہیں۔ عابد شیر علی کا کہنا تھا کہ سیپکو نے وزات پانی وبجلی کے ماضی کے 50 ارب روپے ادا کرنا ہیں، بلوں کی عدم ادائیگی پر سرکاری اداروں کی بجلی کاٹ دی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ خیبر پی کے میں بجلی چوروں کیخلاف کارروائی میں تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی رکاوٹ بن رہے ہیں۔ترجمان کے ای ایس سی نے کہا ہے کہ وزیر مملکت برائے پانی و بجلی عابد شیر علی کے بیان میں کوئی صداقت نہیں۔ کے ای ایس سی سے متعلق عابد شیر علی کے بیانات افسوسناک ہیں، کوئی اضافی بجلی نہیں لے رہے، مسلسل الزام تراشی کرنے کی بجائے ثبوت پیش کئے جائیں۔

ای پیپر دی نیشن