بنکاک (آن لائن+نوائے وقت نیوز+ بی بی سی) تھائی لینڈ میں حکومت کیخلاف احتجاج جاری ہے۔ مظاہرین نے سرکاری ٹی وی کی عمارت پر قبضہ کرلیا۔ مظاہرین کے پولیس سپورٹس کلب اور ہیڈکوارٹرز میں داخل ہونے پر وزیراعظم ینگ لک شینا واترا کو وہاں سے محفوظ مقام پر منتقل کردیا گیا۔ جھڑپوں کے دوران 2 افراد ہلاک اور 54 زخمی ہو گئے۔ پولیس نے گورنمنٹ ہائوس میں داخل ہونے والے مظاہرین پر آنسو گیس کا استعمال کیا۔ مظاہرین پولیس سپورٹس کلب کے احاطے میں بھی داخل ہوگئے جہاں وزیراعظم موجود تھیں تاہم سکیورٹی اہلکاروں نے انہیں محفوظ مقام پر منتقل کردیا۔ مظاہرین نے پولیس پر فائر بم پھینکے، ڈپٹی وزیراعظم پراچا پرومونک نے مظاہرین کو گھروں سے نہ نکلنے کی تاکید کی ہے۔ این این آئی کے مطابق تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک میں ہزاروں کی تعداد میں اپوزیشن مظاہرین نے اپنے حکومت مخالف احتجاج کو وسعت دیتے ہوئے کئی سرکاری محکموں پر قبضے کی کوشش کی۔ یہ مظاہرین پولیس پر پتھراؤ بھی کر رہے تھے۔ صبح سے ہی بنکاک کے کئی حصوں میں حالات اس حد تک انتشار کا شکار رہے کہ معمول کی زندگی پوری طرح مفلوج رہی۔ بنکاک کے کئی علاقوں میں گزشتہ رات ایسی جھڑپیں بھی جاری رہیں جن میں بندوقوں اور چاقوؤں کا استعمال کیا گیا۔ اے پی اے کے مطابق بنکاک کے کئی حصوں میں حالات اس حد تک انتشار کا شکار رہے کہ معمول کی زندگی پوری طرح مفلوج رہی۔ مظاہرین نے اتوار یکم دسمبر کو اپنے لئے ’’وکٹری ڈے‘‘ کا نام دے رکھا ہے۔ تھائی پولیس نے بتایا ہے کہ بنکاک میں ہفتے اور اتوار کی درمیانی رات آٹھ مختلف علاقوں میں قریب تیس ہزار اپوزیشن مظاہرین جمع ہو گئے تھے۔ ان میں سے تین مقامات پر مظاہرین کی طرف سے پتھراؤ کے جواب میں پولیس کو آنسو گیس کے شیل فائر کرنا پڑے۔ تھائی لینڈ کے دارالحکومت بنکاک میں پولیس نے اہم مقامات پر وزیراعظم ینگ لگ شیناوترا کی حکومت کیخلاف مظاہرہ کرنیوالے افراد کو منتشر کردیا ہے۔ بنکاک میں بی بی سی کے نمائندے جوناہ فیشر کا کہنا ہے کہ حکومت مخالف مظاہرین کئی ٹی وی سٹیشنوں میں داخل ہوگئے ہیں اور اب وہ پروگرام کو کنٹرول کرنے کیلئے بات چیت کر رہے ہیں۔ ان کے مطابق حالات بظاہر تختہ پلٹنے جیسے ہیں۔