حیدرآباد +لاڑکانہ + سکھر (نامہ نگاران ) جے یو آئی ( ف) کے رہنما ڈاکٹر خالد محمود سومرو کے قتل ‘ قومیت پرست کارکنوں کے قتل‘ گمشدگی اور تھر میں بچوں کی ہلاکتوں کیخلاف قومیت پرست جماعتوں جسقم‘ سندھ بچاﺅ کمیٹی اور قومی عوامی تحریک کی اپیل پر اندرون سندھ مختلف شہروں میں پہیہ جام ہڑتال کی گئی۔ کاروباری مراکز ‘ پٹرول پمپ اور سی این جی اسٹیشن بند رہے۔ حیدرآباد‘ ٹنڈو محمد خان‘ ٹھٹھہ‘ سجاول‘ تلہار‘ میرپور خاص‘ دریا خا ن مری‘ میرپور ماتھیلو ‘ خیرپور ‘ کشمور‘ لاڑکانہ‘ ڈہرکی‘ جیکب آباد‘ سکھر اور دیگر شہروں میں احتجاج مظاہر ے کئے گئے اورریلیاں نکالی گئیں۔ حیدر آباد میں شٹرڈاﺅن ہڑتال کی گئی۔ ہڑتال کے دوران قومیت پرست کا رکنوں نے مختلف علاقوں میں احتجاجی مظاہرے کیے۔ مظاہرین نے ٹائر جلائے اور نعرے بازی کی۔ ٹھٹھہ مکلی، کوہستانی شہروں، جھمپیر، جنگ شاہی، گھارو، دھاربیجی وضلع کے چھوٹے بڑے شہروں میں ہڑتال کی گئی۔ ادھر حیدر آباد پولیس نے قومیت پرست کارکنوں کے خلاف بڑے پیمانے پر کریک ڈاﺅن کرتے ہوئے جسقم حیدر آباد کے صدر مسرور تھیبو سمیت درجنوں افراد کو حراست میں لے لیا۔ ذرائع کے مطابق پولیس نے پوچھ گچھ کے بعد کچھ افراد کو رہا کر دیا دیگر کو ناملعوم مقام پر منتقل کر دیا گیا۔ علاوہ ازیں قومی عوامی تحریک کے مرکزی صدر ایاز لطیف پلیجو نے کہا ہے کہ ڈاکٹر خالد محمود سومرو کا قتل افسوسناک ہے۔ سندھ کے عوام نے ڈاکٹر خا لد محمود سومرو اور سیاسی کا رکنان کے قتل کے خلاف کامیابی ہڑتال کر کے ثابت کیا ہے کہ انتہا پسندوں اور دہشت گردوں کو کسی بھی صورت میں سندھ کے عوام پر مسلط نہیں ہونے دیا جائے گا۔
اندرون سندھ ہڑتال