کراچی (بی بی سی ڈاٹ کام+ آئی این پی) پاکستان میں ایبولا کا پہلا مشتبہ کیس سامنے آ گیا، افریقی ملک لائیبریا سے آنیوالے شخص کو ایبولا کی علامات پائے جانے پر کراچی ائرپورٹ سے فوری تحویل میں لیکر سخت حفاظتی انتظامات میں جناح ہسپتال کے آئسولیشن وارڈ منتقل کر دیا گیا جہاں اسکے بلڈ ٹیسٹ لئے گئے خون کے ان نمونوں کو امریکی شہر اٹلانٹا تجزیے کیلئے بھجوایا جائے گا۔ جناح ہسپتال کے شعبہ حادثات کی سربراہ ڈاکٹر سیمی جمال نے بتایا کہ ملیر کا رہائشی 47سالہ ہارون لائیبریا میں کام کرتا ہے اور قطر کی پرواز سے کراچی پہنچا۔ ہارون کو 103بخار تھا۔ عالمی ادارہ صحت کے مطابق فی الحال صورت حال زیادہ تشویش کا شکار نہیں لیکن انہوں نے حفاظتی انتظامات کر لئے ہیں اور اپنی خصوصی ٹیم کراچی بھجوا دی ہے۔ ڈبلیو ایچ او کے مطابق اس خطرناک بیماری کا مرکز مغربی افریقہ ہے اور ایبولا کا پھیلاﺅ روکنے کیلئے روایتی طریقے جن میں متاثرہ مریض سے جسمانی تعلق سے براہ راست پرہیز، آئسولیشن میں رکھنا اور حفاظتی آلات پہننا کارگر ثابت نہیں ہو رہے۔
ایبولا