لاہور (خصوصی رپورٹر) سابق صوبائی وزیر رانا ثنااللہ خان نے کہا ہے کہ سردار ذوالفقار کھوسہ کو قیادت کیخلاف بیان بازی سے پہلے انکے احسانات کو نہیں بھولنا چاہئے جو ان پر اور ان کے خاندان پر کیے گئے ہیں۔ ذوالفقار کھوسہ کو گورنر، مشیر، ان کے صاحبزاد کو وزیراعلیٰ اور بیک وقت کھوسہ خاندان کے چاروں افراد کو پارلیمنٹ کا ممبر بننے کا شرف اسی قیادت کی مہربانی سے ممکن ہوا جس پر آج وہ کیچڑ اچھال رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مسلم لیگی قیادت نے ہمیشہ سردار ذوالفقار کھوسہ کو احترام اور عزت دی اور پارٹی میں ان کے مشوروں کو بھرپور اہمیت دی جاتی تھی۔ وہ سینئر مشیر ہونے کے ناطے پر ڈیفیکٹو وزیراعلیٰ تھے اور ہر اجلاس کی صدارت کرتے تھے۔ ڈیرہ غازی خان میں ترقیاتی منصوبوں کا جال بچھانے کا شرف بھی اسی قیادت کو حاصل ہے۔ 2013ءکے الیکشن میں کھوسہ خاندان کی شکست کی اصل وجہ ان کے بیٹوں کے درمیان باہمی چپقلش ہے جو ایک دوسرے کے خلاف الیکشن میں امیدوار کھڑے ہوئے۔ ذوالفقار کھوسہ اسکا غصہ پارٹی قیادت پر نکالنے کی بجائے اپنے بیٹوں کو سمجھائیں اور مسلم لیگ (ن) میں اصلاحات سے پہلے اپنے گھریلو تنازعے کو ختم کرنے پر توجہ دیں۔ انہوں نے کہا سردار صاحب کو دانشمندی کا مظاہرہ کرنا چاہئے۔ مسلم لیگ (ن) نے انہیں مقام دیا، انہیں تنقید سے پہلے الفاظ کے چناﺅ میں محتاط رہنا چاہئے۔
رانا ثنااللہ