پشاور(ایجنسیاں) صدر مملکت عارف علوی نے کہا ہے کہ اٹھارہویں ترمیم کو نہیں چھیڑا جا رہا، پارلیمانی نظام چلتا رہے گاجس کسی حکومت کو اٹھارہویں ترمیم ختم کرنے کی ضرورت پڑی تو دوتہائی اکثریت درکار ہوگی۔سابق فاٹا میں 25 جولائی تک صوبائی انتخابات کرانے ہوں گے۔ گورنر ہاﺅس میں پریس کانفرنس میں صدرمملکت عارف علوی نے کہاکہ تمام صوبوںکے درمیان تعلق پیدا کرنا میری ذمہ داری ہے ،جتنی جانی و مالی قربانی پاکستان نے دی کسی اور نے نہیں دی،کے پی اور پاکستان کا قانون سابق فاٹا میں پہنچانا ارجنٹ کام ہے،کراچی میں انفراسٹرکچر نہیں لیکن عمارتیں بنتی گئیں، ملک میں سیاحوں کی تعداد 15 لاکھ سے 22 لاکھ تک پہنچ گئی ہے۔ لیویز اور خاصہ دار کونہیں نکالا جائیگا،مزید 30 ہزارافراد کو روزگار دیاجائےگا۔تفریحی مقامات پر نظارے کے علاوہ سہولتیں بھی ہونی چاہئیں۔ این ایف سی میں فاٹا کے حوالے سے صوبے کا حصہ بڑھایا جائے گا،امن کو برقرار رکھنے میں قبائلی عوام کی قربانیاں ہے،دس سالوں میں ایک ہزار ارب روپے قبائلی علاقوں میں خرچ کیے جائینگے،بی آرٹی اگلے سال جون تک مکمل ہوجائے گا،بی آرٹی میں چارلاکھ لوگ بھرتی کیے جائینگے،بی آر ٹی کا کرایہ پچاس سے پچپن روپے تک ہو گا۔ جنوبی پنجاب صوبے کا قیام آسان کام نہیں، مسائل کا سامنا ہے لیکن مسائل جلد حل ہو جائیں گے۔ تمام صوبوں کے درمیان تعلقات پیدا کرنا میری ذمہ داری ہے۔ حکومت کو کبھی کبھی عوام لیڈ کرتے ہیں۔ خیبر پی کے حکومت جون 2018ءتک بی آر ٹی کو مکمل کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے۔ 27 کلومیٹر منصوبے پر اب تک ہونیوالی پیشرفت اچھی ہے۔ صدر نے اے این پی کے مرکزی سینئر نائب صدر حاجی غلام احمد بلور اور رکن صوبائی اسمبلی ثمر ہارون بلور سے بلور ہا¶س پشاور میں ملاقات کی اور شہید ہارون بشیر بلور کی شہادت پر ان سے تعزیت کی۔ صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اکوڑہ خٹک میں دارالعلوم حقانیہ کا دورہ کیا اور مولانا سمیع الحق کی وفات پر تعزیت کی۔ صدر مملکت نے مولانا سمیع الحق کی قبر پر فاتحہ خوانی کی اور ان کے بیٹے حامد الحق سے تعزیت کی۔
صدر علوی