تہران(این این آئی)ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے ایک مقرب اور ان کے نائب احمد علم الھْدیٰ نے وزیر خارجہ محمد جواد ظریف اور توانائی ایجنسی کے سربراہ علی اکبر صالحی پر شدید نکتہ چینی کی ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ایک خطاب میں علم الھدیٰ نے نام لیے بغیر دونوں عہدیداروں پر شدید تنقید کی۔ انہوں نے کہا کہ بعض عہدیداران دنوں یہ کہتے پائے گئے کہ ایران میں منی لانڈرنگ اب عام بات ہے اور ہر ایک کو اس کا علم ہے۔ ایسی باتیں کرنے والے حالات ٹھیک کرنے کا دعویٰ کرتے ہیں مگر درحقیقت وہ دشمن کو ایران پر دبائو ڈالنے کا موقع دے رہے ہیں۔خیال رہے کہ ایرانی وزیر خارجہ جواد ظریف نے چند ہفتے قبل اعتراف کیا تھا کہ ایران میں منی لانڈرنگ وسیع پیمانے پر پھیل چکی ہے۔ ان کے اس بیان پر بنیاد پرست حلقوں میں شدید رد عمل سامنے آیا تھا اور پارلیمنٹ میں ان سے جواب طلبی کا مطالبہ کیا گیا۔جوہری توانائی کمیٹی کے سربراہ علی اکبرصالحی پر علم الھدیٰ کی تنقید ان کا تنخواہ سے متعلق ایک بیان بنا ہے۔ علی اکبرصالحی نے انٹرویو میںکہا تھا کہ امریکی پابندیوں کے نتیجے میں ہماری تنخواہیں کم کر دی ہیں۔ ایک سال قبل میری تن خواہ 3000 ڈالر تھی اور پابندیوں کے بعد اب وہ صرف 700 ڈالر رہ گئی ہے۔علم الھدیٰ کا کہنا تھا کہ انٹرویو دینے والے عہدیدار نے یہ تسلیم کیا ہے کہ امریکا کی طرف سے ایران پر عاید کی جانے والی پابندیاں موثراور کامیاب ثابت ہوئی ہیں۔
وزیرخارجہ کا منی لانڈرنگ پربیان کوئی نئی بات نہیں:نائب ایرانی سپریم لیڈر
Dec 02, 2018