مظفرآباد/بہاولنگر(این این آئی) آل جموں وکشمیر مسلم کانفرنس کے قائد وسابق وزیراعظم سردار عتیق احمدخان نے کہا کہ حکومت پاکستان کو شملہ معاہدہ سے الگ ہو کر اسے پھاڑکرہندوستانیوں کے منہ پر مارنا چاہیے ۔ ہندوستان کے ساتھ تعلقات اور مذاکرات کو کشمیر سے مشروط کیا جانا چاہییے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے پاکستان اسمبلی آف مسلم یوتھ کے مرکزی رہنما سید نذر محمود شاہ کی میزبانی میں منعقدہ یکجہتی کشمیر سمینار سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان اقوام متحدہ میں مودی اور آر ایس ایس کا چہرہ دنیا کو دکھا کر آئے تو گھر میں عدم استحکام کی کوششیں شروع ہو چکی ہیں ۔اسلام آباد میں ہونے والا دھرنا ان کی کوششوں کا حصہ تھا ۔ جس کی تاریخ 27اکتوبر تھی جس دن ہندوستان نے کشمیر پر قبضہ کیا تھا۔ اس دھرنے سے مسئلہ کشمیر ٹی وی چینلوں پر پیچھے چلا گیا۔ دھرنے کا طریقہ کار قطعی غلط تھا ۔ سردار عتیق احمدخان نے کہا کہ کشمیری نوجوان پاکستان کے پرچم میں دفن ہو رہے ہیں۔ سروں پر پاکستان کا پرچم باندھ کر میدان میں لڑتے ہیں ۔ اس لہو کو نظر انداز نہیں کیا جاسکتا۔ کشمیری نوجوان پاکستان کا دفاع کر رہے ہیں کیونکہ ہندوستان پاکستان کا پانی روکنا چاہتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ جس ہندوستان نے اقوام متحدہ کی قراردادوں اور 370 کو نہیں مانا ۔شملہ معاہدہ اس کے منہ پر مارنا چاہیے ۔کنٹرول لائن کو سیز فائر لائن بنانا اور کہنا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ مضبوط اور مستحکم پاکستان کشمیر کی آزادی کے لیے ضروری ہے ۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کی کوشش ختم کی جانی چاہیے ۔آزادکشمیر کے سٹیٹس کے ساتھ چھیڑنے کے بجائے بیرون ملک بسنے والے کشمیریوں کو بھی ووٹ کا حق دے کر مسئلہ کشمیر کا مقدمہ پوری قوت سے لڑنا چاہیے ۔