اسلام آباد( خصوصی رپورٹر) سپریم کورٹ نے 60 سالہ بیوہ کو ذیادتی کے بعد قتل کرنے کے ملزم کو14 سال بعد عدم شواہد کی بنا پربری کردیا ،سپریم کورٹ میں کیس کی سماعت جسٹس مشیر عالم کی سربرا ہی میں پانچ رکنی شریعت اپیلٹ بینچ نے کی دوران سماعت سرکاری وکیل نے موقف اپنایاکہ ملزم نے ساٹھ سالہ زیارت بی بی کو زیادتی کے بعد قتل کیا، زیارت بی بی کی دو رشتہ دار خواتین نے ملزم کو فرار ہوتے دیکھا، جس پر جسٹس قاضی محمد امین نے کہا بظاہر واقعہ جیسا بتایا جا رہا ہے ویسا لگتا نہیں،پولیس تفتیش کے مطابق ملزم کا خاتون کی طرف آنا جانا تھاکسی کی تضحیک نہ ہو اس لئے زیادہ بات نہیں کر سکتے، ایسی وجوہات نہیں تھیں کہ ملزم خاتون کو قتل کرتا،ایف آئی آر کے مطابق لاش کو پھندا لگا کر قتل کیا گیا، میڈیکل شواہد میں پھندا لگانے کی تصدیق نہیں ہوئی، سرکاری وکیل نے کہامقتول خاتون پانچ جواں بچوں کی ماں تھی ، تاہم عدالت نے عدم شواہد کی بناء پر ملزم کو بری کردیا محمد حنیف کیخلاف 2006 میں مری میں مقدمہ درج کیا گیا تھا ٹرائل کورٹ نے ملزم کو سزائے موت دی جسے شریعت کورٹ نے برقرار رکھا تھا۔