واشنگٹن (این این آئی)نیٹو کے وزرائے خارجہ کا دو روزہ آن لائن اجلاس شروع ہوگیا ۔اجلاس میں جن اہم موضوعات پر گفتگو کی جائے گی اس میں روس کی فوجی طاقت، چین کا عروج اور افغانستان کی تازہ ترین صورتحال شامل ہے۔اس حوالے سے نیٹو سیکرٹری جنرل جینز اسٹولٹن برگ نے اجلاس کے آغاز سے قبل ایک آن لائن پریس کانفرنس میں ان موضوعات پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ افغانستان کی صورتحال پر ہم اس وقت ایک مشکل اور مخمصے کا شکار ہیں۔ اس وقت وہاں امن کیلئے ایک تاریخی پیش رفت ہو رہی ہے۔ یہ عمل اس وقت نازک لمحے میں ہے لیکن اسے تھامنا بھی ضروری ہے۔ امریکہ نے اپنی فوج میں وہاں سے کمی کا فیصلہ کرلیا ہے۔ اس وقت وہاں 11000 نیٹو اتحاد کے فوجی باقی ہیں۔ اس میں سے آدھے یورپین ممالک اور باقی اتحادی ممالک سے تعلق رکھتے ہیں۔اس صورتحال میں نیٹو اگر وہاں سے نکل جائے تو افغانستان دوبارہ سے دہشت گردوں کا محفوظ ٹھکانہ بن جائے گا۔ اور اگر وہاں رکتے ہیں تو وہاں ایک طویل اور مشکل مشن کے آغاز کا خطرہ ہے۔ جس میں اب نئی شروع ہونے والی دہشت گردی کی لہر بھی شامل ہے۔ امید ہے کہ نیٹو وزرائے خارجہ اپنے آئندہ فروری میں ہونے والے اجلاس میں اس کا فیصلہ کرلیں گے۔