اسلام آباد (سپیشل رپورٹ‘ وقائع نگار خصوصی) صدر ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ چین کیساتھ دوستی پاکستان کی خارجہ پالیسی کا اہم ستون ہے۔ دونوں ممالک کے باہمی مفاد کیلئے دوستی کو مزید مستحکم کرنے کی ضرورت ہے۔ صدر گذشتہ روز چین کے وزیر دفاع جنرل وے فنیگ سے بات چیت کر رہے تھے جنہوں نے ان سے ایوان صدر میں ملاقات کی۔ صدر نے کہا کہ پاکستان خطے کو درپیش سیکورٹی چیلنجوں کا مقابلہ کرنے کیلئے چین کیساتھ تعلقات کو مزید مستحکم بنانا چاہتا ہے۔ صدر علوی نے کہا کہ ون چائنا پالیسی، تائیوان تبت سنکیانگ اور بحیرہ جنوبی چین پر چین کی پالیسیوں کی حمایت کرتا ہے۔ صدر نے کہا کہ بھارتی بالا دستی کے عزائم سے علاقائی امن و استحکام کو خطرہ لاحق ہے۔ بھارت بلوچستان میں دہشتگردی کی سرگرمیوں میں ملوث ہے اور سی پیک کو سبوتاژ کرنا چاہتا ہے۔ صدر نے کشمیر کے مسئلہ پر سلامتی کونسل کا اجلاس بلانے پر چین کا شکریہ ادا کیا۔ چینی وزیر دفاع نے کہا کہ چین پاکستان کیساتھ ترقی کے ثمرات بانٹنا چاہتا ہے تا کہ پاکستان کو معاشی فائدہ ہو۔ چینی وزیر دفاع کو صدر کی جانب سے نشان امتیاز ملٹری کا ایوارڈ بھی عطا کیا گیا۔ جب چینی وزیر دفاع ایوان صدر پہنچے ان کا شاندار استقبال کیا گیا۔ وزیراعظم عمران خان سے بھی چینی وزیر دفاع جنرل وائی فینگ نے ملاقات کی۔ ملاقات میں سی پیک سمیت دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال کیا گیا، وزیر اعظم عمران خان نے چین کے وزیر دفاع کے دورہ پاکستان کا خیرمقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان ا یک چین پالیسی کی حمایت کرتا ہے، پاکستان بھی چین کے ترقیاتی ماڈل کی تقلید کرے گا، سی پیک منصوبے سے پاکستان سمیت خطے میں ترقی کا نیا دور شرع ہوا ہے، بھارتی اقدامات سے خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہیں، خطے کو درپیش خطرات اور چیلنجز سے نمٹنے کیلئے دونوں ممالک کے درمیان اسٹریٹجک تعاون کو مزید مضبوط بنائیں گے، وزیراعظم نے دونوں ممالک کے درمیان اعلی سطح کے تبادلے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ دونوں ممالک کی دوستی پہاڑوں سے بلند اور سمندروں سے زیادہ گہری ہے۔ وزیراعظم نے چین کے ترقیاتی ماڈل کی تعریف کی جس سے چین میں لاکھوں لوگوں کو غربت سے نکالا گیا ہے ، پاکستان اس مثال کی تقلید کرنا چاہتا ہے۔ وزیر اعظم نے پاکستان کے قومی ترقیاتی اہداف کے تعاقب میں چین کی پاکستان کے مستقل حمایت کو سراہا۔ چینی وزیر دفاع سے گفتگو کے دوران وزیر اعظم نے 5اگست 2019کے ہندوستان کے یکطرفہ اور غیر قانونی اقدامات کے تناظر میں جموں و کشمیر کے بارے میں چین کی پاکستان کے اصولی موقف کی حمایت کو سراہتے ہوئے انتہاپسند آر ایس ایس نظریات کی پیروکار بھارتی حکمران جماعت پی جے پی کی جانب سے بھارت میں بسنے والی اقلیتوں کیخلاف پرتشددکاروائیوں خصوصا بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ مقبوضہ جموں کشمیرمیں بے گناہ کشمیریوں کے حق خودارادیت کے خلاف اور جنوبی ایشاء میں بھارتی توسیع پسندانہ ایجنڈے کو اجاگر کرتے ہوئے کہا کہ بھارتی اقدامات سے خطے کے امن کو شدید خطرات لاحق ہیں ،وزیر اعظم نے اس بات پر زور دیا کہ چین پاکستان اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے سے پاکستان سمیت خطے میں ترقی کا نیا دور شرع ہوا ہے۔ چین کے وزیر دفاع نے وزیراعظم سے گفتگو میں کہا کہ پاکستان اور چین نہ صرف قریبی دوست بلکہ آئرن برادرز ہیں انہوں نے چین پاکستان مضبوط تعلقات کو مذید مستحکم بنانے کیلئے چینی قیادت کے پختہ عزم کا بھی اعادہ کیا، چینی وزیر دفاع نے جنوبی ایشیا میں معاشی ترقی کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے جنوبی ایشیا میں امن و استحکام کیلئے پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔
صدر ، وزیراعظم سے چینی وزیردفاع کی ملاقات ، دوطرفہ امور پر تبادلہ خیال
Dec 02, 2020