لاہور (اپنے نامہ نگار سے) لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے سموگ کے خاتمہ کے کیس کی سماعت کرتے ہوئے ایک ہفتے کیلئے ماحولیاتی ایمرجنسی لگانے کا عندیہ دیدیا۔ آئندہ سماعت 8 دسمبر کو ہوگی۔ عدالت نے ریمارکس دیئے کہ تیاری کرلیں، ہو سکتا ہے کہ ایئر کوالٹی کی بہتری کے لیے لاک ڈائون کرنا پڑے، تمام متعلقہ محکمے اجلاس کریں اور ماحولیات ایمرجنسی کی تجویز پر غور کریں۔ عدالت نے ہارون فاروق اور شیراز ذکا ودیگر کی دائر کردہ درخواستوں پر سماعت کی۔ سماعت کے آغاز میں جسٹس شاہد کریم نے استفسار کیا کہ حکومت کا کوئی ادارہ ایئر کوالٹی کو جانچتا ہے؟۔ ایڈووکیٹ اظہر صدیق نے عدالت کو آگاہ کیا کہ ایئر کوالٹی کو جانچنا محکمہ ماحولیات کا کام ہے، جوڈیشل واٹر کمیشن کے فوکل پرسن نے عدالت کو بتایا کہ فصلوں کو جلانے کے واقعات میں کمی آئی ہے۔ ڈائریکٹر پی ڈی ایم اے نے کہا صورتحال بہتر ہوئی ہے مہلت دی جائے، سموگ کی صورتحال مزید بہتر ہو جائے گی۔ عدالت نے کہا کہ ٹریفک پولیس کا کام قابل ستائش ہے۔ طویل اور قلیل مدتی منصوبوں کیلئے حکومت نیپال سے ماہرین کی خدمات لے۔ درخواست گزار اظہرصدیق ایڈووکیٹ نے استدعا کی کہ عدالت تمام عوامی پارکس کو فوری طور پربحال کرنے کا حکم دے۔ وکلاء نے استدعا کی کہ ایم ٹیگ کے بغیر موٹر وے پر گاڑیاں چلانے پر پابندی لگائی جائے۔ عدالت نے کہا کہ آپ جہاں بھی آلودگی دیکھیںماحولیاتی کمیشن کو آگاہ کریں ، جوڈیشل واٹر اینڈ انوائرمینٹل کمیشن کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پنجاب بھر کے 6 ہزار 2 سو 77 بھٹوں کی انسپکشن کی گئی، ماحول کو آلودہ کرنے والے 8 سو 65 بھٹہ مالکان کے خلاف مقدمات درج کروائے گئے، 26 بھٹہ مالکان کو فوری گرفتار کروا دیا گیا، آلودگی کا باعث بنانے والے 336 بھٹوں کو مکمل طور پر سیل کردیا گیا، آلودگی کا باعث بنانے والے بھٹوں کو 4 کروڑ 78 لاکھ کے جرمانے کیے گئے، پنجاب بھر میں دھواں چھوڑنے والی گاڑیوں کو 63 لاکھ 52 ہزار روپے کے زائد جرمانے کئے گئے۔
سموگ:ہفتے کیلئے سکول،دفاتربند،ماحولیاتی ایمر جنسی لگا سکتے ہیں:لاہور ہائیکورٹ
Dec 02, 2021