ترمیمی آرڈیننس کے بعد زیر سماعت نیب کیسز،ریفرنسنرسے متعلق پالیسی تیار


اسلام آباد (وقائع نگار) قومی احتساب بیورو نے ترمیمی آرڈیننس کے بعد زیر سماعت کیسز اور ریفرنسز سے متعلق پالیسی تیار کر لی۔ منی لانڈرنگ کے کیسز پر انسداد منی لانڈرنگ ایکٹ کے تحت نیب کارروائی جاری رکھے گا۔ پراسیکیوٹر جنرل نیب نے تمام بیوروز کے ڈپٹی پراسیکیوٹر جنرلز کو لکھے گئے خط میں واضح کیا گیا ہے کہ کرپشن، آمدن سے زائد اثاثے، اختیارات کے غلط استعمال کے کیسز پر نیب کا اختیار برقرار ہے۔ عوام سے فراڈ کرنے والے پرائیویٹ افراد پر بھی نیب کا اختیار بحال ہو چکا ہے، کابینہ اور دیگر فورمز سے منظور شدہ منصوبوں پر بنے کیسز پر اب نیب کا اختیار نہیں، محض ضابطے کی غلطیوں پر بھی نیب کارروائی نہیں کرے گا، خط میں ترمیمی آرڈیننس کے تحت استثنی کے حامل کیسز کی فہرست فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے یہ بھی کہا گیا کہ ڈپٹی پراسیکیوٹرز بتائیں ان کے بیورو میں جاری کون کون سا کیس اب مزید نہیں چل سکتا، غیر مبہم رائے کیساتھ کیسز کی فہرست فراہم کریں تاکہ ہیڈ کوارٹر ان پر فیصلہ کر سکے، بنک قرض کے معاملات پر کارروائی سے پہلے سٹیٹ بنک کی منظوری لازمی لی جائے۔احتساب بیورو نے چیئرمین نیب کی بیرون ملک روانگی سے متعلق میڈیا کے ایک حصہ میں شائع ہونے والی خبر کو جھوٹ ، بے بنیاد اور نیب کے  خلاف مذموم پراپیگنڈا قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا ہے ۔ جاری کئے گئے وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ میڈیا کے ایک حصے میں چیئرمین نیب کی یکم دسمبر 2021کو بیرون ملک روانگی سے متعلق خبر شائع کی گئی ہے۔ نیب نے میڈیا کی ایسی تمام خبروں کو یکسر مسترد کر تے ہوئے انہیں جھوٹ، بے بنیاد اور نیب کے خلاف بطور ادارہ اور چیئرمین نیب کے خلاف مذموم مہم کا حصہ قرار دیا ہے۔

ای پیپر دی نیشن