اچی( نیوز رپورٹر) جاگیر دارانہ نظام صوبے میں بد امنی اور تعلیمی معیا ر کو ختم کرنے کے در پے ہے۔صوبہ سندھ میں پانچ ہزار سرکاری اسکولوں کی بندش لاکھوں طلبا ء تعلیم سے نہیں بلکہ اپنے گھروں میں قید ہو کر معاشرے کا نا سور بن جائیں گے ان خیالات کا اظہار مولانا عبدالرحمن سلفی اور نائب امیر جماعت و ماہر تعلیم پرو فیسر محمد سلفی نے طلبہ و طالبات کی موجود گی میں بیان دیتے ہوئے کیا مولانا سلفی نے کہا کہ سندھ کے علاوہ پاکستان کے تمام صوبوں میں تعلیم کا گراف اور معیا ر بلند ہوا ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی جہاں محنت کشوں کے لئے ہر محاذ پر ان کے لئے جنگ لڑ رہی ہے بالکل اسی طرح صوبائی وزیر تعلیم اور پارٹی کی ہائر اتھا رٹی 5000 اسکولوں کو بند کر نے کا فیصلہ فی الفور واپس لے تاکہ لاکھوں طلبہ و طالبات اپنے اپنے سرکاری اسکولوں میں اپنی تعلیم کو جاری رکھ سکیںمولانا سلفی نے وفاقی وزیر تعلیم اور ارباب اقتدار سے مطالبہ کیا ہے کہ تمام اسکولوں کی حالت زار کو بہتر کر کے متو سط طبقے کے ہو نہار طلبہ و طالبات کو تعلیم کے زیور سے آراستہ کیا جائے اور اسکولوں کی بندش والی حکومتی پالیسی پر کبھی بھی عمل نہ کیا جائے ۔انہوں نے کہا کہ وفاقی وزیر تعلیم اس اہم تعلیمی مسئلہ پر پاکستان کے تعلیمی ایکٹ کے تحت بہتر فیصلہ صادر فرما کر حکو مت سندھ اور صو بائی وزیر تعلیم کو پابند کر سکتے ہیں کہ وہ لا کھوں طلبہ کی تعلیم کو ایک مغربی سازش کے تحت بند کر نے کے جواز پر عمل نہ کریں۔