اسلام آباد(وقائع نگار)ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج عطا ربانی کی عدالت میں زیر سماعت نورمقدم قتل کیس میں گواہان کے بیانات اور جرح جاری، مرکزی ملزم ظاہر جعفر کے وکیل نے ملزم کو ذہنی مریض ظاہر کرتے ہوئے طبی معائنہ کی درخواست دائر کردی۔گذشتہ روز سماعت کے دوران مرکزی ملزم ظاہر ذاکر جعفر،ملزم ذاکر جعفر،چوکیدار افتخار اور مالی جان محمد عدالت پیش ہوئے، عدالت نے ملزمان کو حاضری لگا کر واپس بخشی خانہ بھیجوا دیا گیا، بعدازاں گواہ ڈاکٹرحماد پر ملزمان کے وکلا نے جرح شروع کی جس کے دوران گواہ نے کہاکہ سمپل میں نے خود اگٹھے کرکے بھیجے تھے اور دستخط کیے تھے، میڈیکل رپورٹ پر میرا نام موجود ہے لیکن سٹیمپ نہیں ہے،عدالت نے استفسار کیاکہ ملزمہ عصمت آدم جی کے وکیل اسد جمال کدھر ہیں،جس پر جونیئر وکیل نے بتایاکہ وہ راولپنڈی کسی کیس میں موجود ہے اس لیے عدالت نہیں آئے،ڈاکٹر حماد پر وکلا کی جرح مکمل ہونے پر ڈی این اے کے سیمپل لینے والی ڈاکٹر انعم پر ملزمان کے وکلا کی جرح شروع کی عدالت نے کہاکہ چلو ابھی بیان ہو لینے دیں پھر دیکھتے ہیں،گواہ اے ایس آئی زبیر مظہر کا بیان مکمل ہونے پرپوسٹ مارٹم کرنیوالی ڈاکٹر سارہ کی طلبی کے لیے پراسیکیوٹر حسن عباس کے دلائل شروع کرتے ہوئیڈاکٹر سارہ کو طلب کرنے کے لیے عدالتی فیصلہ پیش کر دیااور کہاکہ ڈاکٹر سارہ علی پوسٹ مارٹم کی اہم گواہ ہیں ان کو بھی طلب کیا جائے،دوران سماعت مرکزی ملزم ظاہر ذاکر جعفر کے وکیل سکندر ذوالقرنین نے درخواست دائر کرتے ہوئے موقف اختیار کیاکہ مرکزی ملزم ذہنی مریض ہے اسکا میڈیکل کرایا جائے،جبکہ ملزم طاہر ظہور کے وکیل اکرم قریشی نے بھی درخواست دائر کرتے ہوئے استدعا کی کہ تھراپی ورکس کے زخمی ملازم امجد کا میڈیکل کرنے والے ڈاکٹر کو طلب کیا جائے،پمز کے ڈاکٹر نے امجد کا میڈیکل کیا تھا اس بھی بطور گواہ بلایا جائے،عدالت نے سماعت8 دسمبر تک کیلئے ملتوی کردی۔
درخواست دائر
نور مقدم قتل کیس،ظاہر جعفر کے ذہنی مریض ہونے کی درخواست دائر
Dec 02, 2021