جبری گمشدگیوں پر قانون اسمبلی سے منظور کرالیا، سینٹ بھجوانا ہے: شیریں مزاری 

اسلام آباد (نمائندہ نوائے وقت)وفاقی وزیر انسانی حقوق شیریں مزاری کا صحافی اور بلاگر مدثر نارو بازیابی کیس سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ جب قانون بن جاتا ہے تو یہ چیزیں رکتی ہیں، کسی کو اٹھایا ہی نہیں جانا چاہیے، قانون بن جائے تو زیادہ موثر ہوتا ہے۔شیریں مزاری نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ جبری گمشدگیوں پر وزیراعظم کی کمٹمنٹ وزیراعظم بننے سے پہلے کی ہے، ہمارے منشور میں بھی یہ بات تھی، قانون اسمبلی سے منظور کرالیا، سینیٹ بھجوانا ہے۔انہوں نے کہا کہ چیف جسٹس نے کہا کہ جن ادوار میں جبری گمشدگیاں ہوئیں انہوں نے ایکشن کیوں نہیں لیا؟ کیا انہیں ذمہ دار نہیں ٹھہرانا چاہیے؟۔وفاقی وزیر نے کہا کہ بلوچستان کے پندرہ 20 سال سے غائب لوگ واپس آئے ہیں، اس معاملے کی انویسٹی گیشن ہونی ہے مگر بڑی بات ہے کہ وہ واپس آگئے ہیں۔
، شیریں مزاری 

ای پیپر دی نیشن