2صوبائی اسمبلیاں 20دسمبر تک تحلیل،پی ٹی آئی کمیٹی:جلدی نہ کی جائے: پنجاب کے بعض ارکان کا مشورہ


لاہور (نوائے وقت رپورٹ) صوبائی اسمبلیوں کی تحلیل کے معاملے پر پی ٹی آئی اعلیٰ سطح کمیٹی نے اپنی سفارشات تیار کر لیں جن میں پنجاب اور خیبر پی کے کی اسمبلیاں 20 دسمبر تک تحلیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ جبکہ بعض ارکان پنجاب اسمبلی نے پارٹی قیادت کو جلدی نہ کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے تحفظات کا اظہار کیا، جبکہ پنجاب میں حکومتی اور اپوزیشن پارلیمانی بورڈز کے اجلاس آج طلب کر لئے گئے ہیں ۔ ذرائع کے مطابق تحریک انصاف پنجاب کے ارکان نے پارٹی کو صوبائی اسمبلیاں فوری تحلیل نہ کرنے کا مشورہ دے دیا۔ ذرائع کے مطابق پنجاب سے تعلق رکھنے والے کچھ ارکان نے اسمبلیاں فری تحلیل نہ کرنے کا مشورہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ سیاسی کارڈز کھیلتے ہوئے ٹائمنگ کو مدنظر رکھا جائے۔ ارکان نے رائے دی ہے کہ اسمبلیوں کی تحلیل ایسے وقت میں کی جائے جب وفاقی اور دیگر 2 صوبوں کی اسمبلیوں پر تحلیل کرنے کے لیے دبائو بڑھ سکے۔ پی ٹی آئی ارکان نے اسمبلیاں فوری تحلیل نہ کرنے کا جواز پیش کرتے ہوئے بتایا ہے کہ اس وقت حلقوں میں ترقیاتی کاموں کے لیے اربوں روپے مالیت کے ٹینڈرز ہو چکے ہیں جبکہ کئی حکومتی منصوبے اپنی تکمیل کے آخری مراحل میں ہیں۔ دریں اثناء اسمبلیوں کی تحلیل کے معاملے پر تحریک انصاف کی اعلیٰ سطح کی کمیٹی نے اپنی سفارشات تیار کر لیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ کمیٹی کے ارکان کی جانب سے 20دسمبر تک اسمبلیاں تحلیل کرنے کی سفارش کی گئی ہے۔ قبل ازیں پارٹی کے وائس چیئرمین شاہ محمود قریشی کی زیر صدارت کمیٹی کے اجلاس میں سیاسی صورتحال کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں میاں اسلم اقبال، محمود الرشید، حماد اظہر، اعجاز چودھری اور دیگر ارکان شریک ہوئے۔ ذرائع کے مطابق اعلیٰ سطح کی کمیٹی کی سفارشات پر پارلیمانی بورڈز کے اجلاسوں کے بعد تاریخ کا حتمی فیصلہ عمران خان کریں گے۔ دوسری جانب چیئرمین پی ٹی آئی کے ساتھ اہم سیاسی رہنمائوں کی ملاقات کا سلسلہ جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق عمران خان سے زمان پارک لاہور میں اہم سیاسی رہنائوں نے ملاقات کی۔ ذرائع کے مطابق پی ٹی آئی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج ڈھائی بجے 90 شاہراہِ قائداعظم ایوان وزیراعلیٰ میں ہوگا، جس میں ارکان اسمبلی سے اسمبلیوں کی تحلیل کے معاملے پر رائے لی جائے گی۔ دریں اثناء وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی، سابق وفاقی وزیر مونس الٰہی اور ایم این اے حسین الٰہی نے زمان پارک میں عمران خان سے ملاقات کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔ ملاقات میں سیاسی صورتحال اور پنجاب کے انتظامی معاملات پر تبادلہ خیال ہوا اور پنجاب اسمبلی کے رولز آف پروسیجر کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ ملاقات میں پنجاب اسمبلی کے قواعد و ضوابط اور ٹیکنیکل پہلوؤں پر بھی غور کیا گیا۔ وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی نے پنجاب کے عوام کو ریلیف دینے کے جاری پروگرام کے بارے میں عمران خان کو آگاہ کیا۔ ملاقات میں اپوزیشن کے ہر غیر آئینی ہتھکنڈے کا ڈٹ کر مقابلہ کرنے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ عمران خان نے گفتگو کرتے ہوئے  بتایا کہ پنجاب کی پارلیمانی پارٹی کا اجلاس آج طلب کر لیا گیا ہے۔ پارلیمانی پارٹی اجلاس میں پنجاب اسمبلی کے مستقبل کے بارے میں حتمی مشاورت کی جائے گی۔ عمران خان نے کہا کہ چوروں کے ٹولے نے معیشت تباہ کر دی ہے۔ وزیراعلیٰ چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ ہم عمران خان کے ساتھ ہیں۔ عمران خان کے ہر فیصلے کا ساتھ دیں گے۔ ہم جس کے ساتھ چلتے ہیں، اس کا پورا ساتھ دیتے ہیں۔ عمران خان کے کہنے پر پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے میں رتی بھر بھی تاخیر نہیں ہوگی۔ پنجاب اسمبلی عمران خان کی امانت ہے اور یہ امانت انہیں دے دی ہے۔ وزیراعلیٰ پرویزالٰہی نے کہا کہ غلط فہمیاں پیدا کرنے والے پہلے کی طرح اب بھی ناکام رہیں گے۔ عمران خان پاکستان کیلئے لازم و ملزوم ہیں۔ اپوزیشن عدم اعتماد کی تحریک لانے کا شوق پورا کرلے، پہلے کی طرح پھر ناکامی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں اپوزیشن کو پہلے بھی مار پڑی اور آئندہ بھی مار پڑے گی۔ اپوزیشن جاگتے میں خواب دیکھ رہی ہے۔ یہ تحریک عدم اعتماد کا شوشہ تو چھوڑ سکتے ہیں لیکن ان کے پاس ممبر ہی پورے نہیں۔ پرویزالٰہی نے کہا کہ پنجاب اسمبلی کا اجلاس ہو رہا ہو تو گورنر راج بھی نہیں لگ سکتا۔ اپوزیشن کو مخلصانہ مشورہ ہے کہ وہ بات کرنے سے قبل اسمبلی کے رولز آف بزنس کا مطالعہ کر لیا کریں۔ مونس الٰہی نے کہا کہ عمران خان جو کہیں گے بلا تردد عمل کریں گے۔ پنجاب اسمبلی کیا؟ عمران خان کے لئے جان بھی حاضر ہے۔ پی ڈی ایم کے ساتھ وہی ہو رہا ہے جو اس نے بویا۔ سابق وفاقی وزیر پرویزخٹک اور عمران خان کے سیاسی مشیر حافظ فرحت عباس بھی اس موقع پر موجود تھے۔ جبکہ وزیراعلیٰ چودھری پرویزالٰہی سے پرویز خٹک نے ملاقات کی۔ ملاقات میں سیاسی صورتحال اور موجودہ حالات پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ وزیراعلیٰ چودھری پرویزالٰہی نے اس موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ اپوزیشن کے ہر ہتھکنڈے کا بھرپور جواب دیں گے۔ عمران خان کے ساتھ کھڑے ہیں اور کھڑے رہیں گے۔ وزیراعلیٰ چودھری پرویزالٰہی نے کہا کہ پی ڈی ایم نااہلوں کا ٹولہ ہے۔ عمران خان نے 13 جماعتوں کی سیاست کو زیرو کر دیا ہے۔ عدم اعتماد یا گورنر راج کے شوشے دل خوش کرنے کیلئے ہیں۔ اپوزیشن میں عدم اعتماد کا حوصلہ ہے نہ ان کے پاس نمبرز پورے ہیں۔ پرویز خٹک نے کہا کہ عمران خان عوام کے دلوں میں بستے ہیں۔ نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلیٰ پرویز الٰہی اور عمران خان کی ملاقات میں پنجاب اسمبلی تحلیل کرنے کے حوالے سے آئینی و قانونی پہلوئوں کا جائزہ لیا گیا۔ تحریک عدم اعتماد سے متعلق اپوزیشن کی حکمت عملی پر بھی گفتگو کی گئی۔ وزیر اعلیٰ نے اسمبلی تحلیل کے معاملے پر تجاویز عمران خان کے سامنے رکھ دیں۔ پرویز الٰہی نے کہا کہ عمران خان کے اسمبلیوں سے استعفے کے فیصلے کی حمایت کرتے ہیں۔ مستعفی ہونے پر ملک کو عام انتخابات کی طرف جانا چاہئے، ملاقات میں اسمبلی تحلیل کرنے سے قبل آئینی آپشنز و پی ڈی ایم کی حکمت عملی پر گفتگو کی گئی۔ پرویز الٰہی نے کہا کہ تحریک عدم اعتماد لانے کیلئے مطلوبہ ارکان کی اکثریت موجود نہیں۔ پی ڈی ایم صرف شور کر رہی ہے، ایوان میں انہیں شکست ہو گی۔ پرویز الٰہی اور مونس الٰہی نے عمران خان کو مکمل حمایت کی یقین دہانی کرائی۔ مزید برآں ایبٹ آباد میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے وزیراعلیٰ خیبر پی کے محمود خان نے کہا ہے کہ عمران خان اشارہ کریں حکومت کیا چیز ہے جان بھی قربان کر دیں گے۔ اسمبلی تحلیل کرنے پر صوبائی کابینہ متفق ہے، عمران خان کے حکم کے منتظر ہیں۔ علازہ اریں مسلم لیگ ن نے پنجاب کے پارلیمانی ایڈوائزری گروپ کا اجلاس طلب کر لیا۔ عطا تارڑ نے کہا ہے کہ پارلیمانی ایڈوائزری گروپ کا اجلاس آج لاہور میں ہوگا۔ سینئر پارٹی لیڈر شپ اجلاس میں شریک ہو گی اور آئندہ لائحہ عمل پر مشاورت کرے گی۔

ای پیپر دی نیشن

میں نہ مانوں! 

خالدہ نازش میری سکول کی ایک دوست کو ڈائجسٹ پڑھنے کا بہت شوق تھا ، بلکہ نشہ تھا - نصاب کی کوئی کتاب وہ بے شک سکول بستے میں رکھنا ...