کراچی(نوائے وقت رپورٹ)معروف بزنس مین اورسینئر سیاسی رہنماء زاہد اعوان نے کہا ہے کہ ملک کی معاشی صورتحال دن بدن پستی کی جانب گامزن ہے، جبکہ ڈالر کی قدر میں روز کی بنیاد پر اضافہ ہورہا ہے،کاروباری ادارے اپنے مستقبل سے پریشان ہیں جبکہ ایکسپورٹ دن بدن کم ہورہی ہے،صنعتی پیداواری لاگت میں اضافے پر حکمرانوں کی توجہ نہیں جس کی وجہ سے پاکستانی مصنوعات خطے کے دیگر ممالک کی نسبت مہنگی ہیں اور عالمی مارکیٹ میں سخت مسابقت کا سامنا ہے۔زاہد اعوان اپنے ایک بیان میں کہا کہ ملک کا بڑھتا ہوا تجارتی و جاری کھاتوں کا خسارہ، تیزی سے گرتے ہوئے زرمبادلہ کے ذخائر، روپے کی تیزی سے گرتی ہوئی قدر اور انہی وجوہات کی بنا پر ملک میں مہنگائی کی شرح میں تاریخی اضافے کے باوجود عوام کو اس بات پر حیرت ہے کہ حکومت اپنے اور اپنی کابینہ کے جاری غیر معمولی و پرتعیش اخراجات میں کمی کرنے پر غور تک نہیں کررہی یا وہ ایسا کرنے دلچسپی بھی نہیں رکھتی۔ زاہد اعوان نے کہا کہ ملک کی معاشی صورتحال کی ابتری پر عوام کی حکمرانوں سے توقع ہے کہ وہ رضاکارانہ طور پر اپنے غیرملکی دوروں کو منسوخ اور غیر ضروری اخراجات میں کمی کریں، ملک کے سب سے بڑے شہر کراچی میں دودھ کے نرخ بھی 150 سے بڑھ کر 180 روپے فی لیٹر ہوچکے ہیں، غذائی اشیاء کی قیمتیں آسمان سے باتیں کررہی ہیں جن کی کمی پر کوئی توجہ نہیں دی جارہی،ملک کے نادہندہ ہونے کی ایک بار پھر بازگشت سنائی دے رہی ہے،حکمرانوں کواس ضمن میںقبل از وقت سوچنا ہوگا ، کہیں پانی سر سے نہ گزر جائے اورپچھتانے کو بھی کوئی وجہ نہ رہے۔