محمد معین
مسلسل دو مرتبہ پی ایس ایل چیمپئنز بننے والی لاہور قلندرز نے زمبابوے کی ڈومیسٹک کرکٹ میں بھی ہلچل مچا دی ہے۔ پی ایس ایل اور آٹھویں میں لگاتار فتوحات کے ساتھ پاور ہاو¿س فرنچائز، زمبابوے کی ڈومیسٹک کرکٹ میں شرکت کی تیاری کرتے ہوئے ساتھ ایک تاریخی سنگ میل کی طرف بڑھ چکی ہے۔ زمبابوے میں منعقدہ Zim Afro T10 لیگ میں فتح کے بعد، لاہور قلندرز نے کھلاڑیوں کی ترقی اور بین الاقوامی تعاون کے شاندار سلسلے کو جاری رکھا ہوا ہے۔ لاہور قلندرز زمبابوے کی ڈومیسٹک کرکٹ میں فرنچائز کی نمائندگی کے لیے پانچ بہترین کھلاڑیوں مامون الریاض،محمد سلمان مرزا،حمزہ سجاد،جلات خان اور محمد عادل کو زمبابوے بھیجا ہے۔
ان غیر معمولی کھلاڑیوں، لاہور قلندرز کے ہائی پرفارمنس سینٹر کی مصنوعات نے بہترین کوچز کی رہنمائی میں سخت تربیت حاصل کی۔ لاہور قلندرز نے زمبابوے کرکٹ کے ساتھ ایک قابل قدر شراکت داری قائم کی ہے، جو پاکستان اور زمبابوے کی کرکٹ کمیونٹیز کے درمیان تعاون کو فروغ دینے اور بانڈ کو مضبوط کرتا ہے۔ لاہور قلندرز کے مالک اور سی ای او عاطف رانا کہتے ہیں"ہم نے زمبابوے کرکٹ کے ساتھ شراکت داری کی ہے، اور اس تعاون کے تحت، ہم ان کھلاڑیوں کو ڈومیسٹک کرکٹ میں شرکت کے لیے بھیج رہے ہیں۔ یہ شراکت داری بین الاقوامی کرکٹ تعلقات کو فروغ دینے اور اپنے کھلاڑیوں کو بہترین مواقع فراہم کرنے کے لیے ہمارے عزم کی نشاندہی کرتی ہے۔ یقین ہے کہ ہمارے کھلاڑی کرکٹ کی دنیا میں اہم کردار ادا کریں گے۔یہ غیر معمولی کھلاڑی، جنہیں لاہور قلندرز کے پلیئر ڈویلپمنٹ پروگرام سے منتخب کیا گیا اور قلندرز کے ہائی پرفارمنس سینٹر میں سخت ٹریننگ کے ذریعے بہتر بنایا گیا، اپنی شناخت بنانے کے لیے تیار ہیں۔ ابتدائی طور پر، ہم اپنے بہترین فاسٹ باو¿لرز بھیج رہے ہیں، اس کے بعد ہم سپن باو¿لرز اور آل راو¿نڈرز کو زمبابوے بھیجنے کا ارادہ رکھتے ہیں۔ اس سٹریٹجک نقطہ نظر کا مقصد خطے میں کرکٹ کے مجموعی فروغ میں کردار ادا کرنا ہے۔ زمبابوے میں کرکٹ کو فروغ دینے کے لیے ہمیں اس شراکت داری پر فخر ہے۔ ہم اس سلسلے کو دنیا کے دیگر ممالک تک پھیلائیں گے۔ زمبابوے میں ٹی ٹین ٹورنامنٹ سے قبل وہاں ہم نے ٹرائلز کا انعقاد کیا جس کا تجربہ بھی بہت اچھا رہا‘ پھر زمبابوے کے کھلاڑی بھی لاہور آئے‘ یہ بھی لاہور قلندرز کے پلیئر ڈویلپمنٹ پروگرام کی بڑی کامیابی ہے۔