اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ وقائع نگار) پی ٹی آئی انٹرا پارٹی الیکشن کیلئے پولنگ آج پشاور میں ہو گی۔ کاغذات نامزدگی کی وصولی کا کام مکمل ہو گیا ہے۔ بانی تحریک انصاف عمران خان کے نامزد امیدوار برائے چیئرمین بیرسٹر گوہر علی خان نے اپنے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیئے۔ ان کے مقابلے میں کسی نے کاغذات جمع نہیں کرائے۔ چیف الیکشن کمشنر پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) نیاز اﷲ نیازی نے انٹرا پارٹی انتخابات کے معاملے پر الیکشن کمشن پاکستان کو خط لکھ دیا۔ خط میں کہا گیا ہے کہ پی ٹی آئی 23 نومبر کے فیصلے کے تناظر میں انٹرا پارٹی الیکشن 2 دسمبر کو کروانے جا رہی ہے۔ پولنگ کیلئے پشاور کا انتخاب کیا گیا ہے۔ انسپکٹر جنرل (آئی جی) خیبر پختونخوا‘ چیف سیکرٹری کو سکیورٹی کیلئے ہدایات جاری کی جائیں۔ ترجمان پی ٹی آئی کا کہنا ہے کہ انٹرا پارٹی انتخاب جمہوریت سے گہری وابستگی کی علامت ہیں‘ تحریک انصاف نے انٹرا پارٹی انتخابات کروانے کی متعدد کوشیں کیں۔ انٹرا پارٹی انتخاب سے متعلق تمام تیاریاں مکمل کر چکے ہیں۔ گزشتہ سال بھی قانون کے مطابق انٹرا پارٹی انتخابات کروائے گئے۔ سینئر مرکزی رہنما احمد اویس بیرسٹر گوہر علی خان کے تجویز کنندہ ہیں۔ مرکزی سیکرٹری اطلاعات ر¶ف حسن چیئرمین کے انتخاب کیلئے بیرسٹر گوہر علی خان کے تائید کنندہ ہیں۔ چیف الیکشن کمشنر تحریک انصاف نیاز اﷲ نیازی ایڈووکیٹ بھی مرکزی سیکرٹریٹ میں تھے۔ کاغذات نامزدگی ریٹرننگ افسر سردار معروف خان ایڈووکیٹ نے وصول کئے۔ ترجمان پی ٹی آئی نے کہا ہے کہ جمہوریت کے سب سے بڑے علمبردار عمران خان ہیں۔ پارٹی میں جمہوری اقدار کو متعارف اور مستحکم کرنے کے حوالے سے جتنی کوششیں بانی چئیرمین تحریک انصاف کے کریڈٹ پر ہیں دیگر جماعتوں میں ان کا ع±شر عَشِیر بھی نظر نہیں آتا۔ ترجمان تحریک انصاف نے کہا کہ قانون کے احترام کی شاندار مثال قائم کرتے ہوئے تحریک انصاف نے الیکشن کمیشن کے غیر قانونی فیصلے کے باوجود انٹرا پارٹی الیکشن کے انعقاد کا فیصلہ کیا۔ ترجمان نے کہا کہ چئیرمین تحریک انصاف نے موروثی سیاست کو دفن کرتے ہوئے پارٹی کے ایک محنتی، وفا شعار اور قابل کارکن کو بطور چئیرمین نامزد کر کے جمہوریت پسندی کی ایک انمول نظیر قائم کی ہے‘ تحریک انصاف کو سازش اور ظلم سے سیاست و انتخابی عمل سے باہر کرنے کے خواہاں عناصر نے ایک مرتبہ پھر انٹرا پارٹی انتخاب کے خلاف اپنے ٹاو¿ٹوں اور ایجنٹوں کو چابی دے کر میدان میں اتارا ہے پہلے کی طرح یہ سازشیں بھی ناکام ہوں گی۔ پی ٹی آئی مرکزی سیکریٹریٹ میں اس وقت دلچسپ صورتحال پیدا ہو گئی جب پی ٹی آئی کے ایک سابق بانی راہنما اکبر بابر تحریک انصاف کے سینٹرل سیکرٹریٹ میں پہنچے جہاں بلوچستان کے رہنماؤں نے ان کا خیرمقدم کیا۔ اکبر ایس بابرنے کہا کہ میں انٹرا پارٹی الیکشن کی معلومات لینے آیا ہوں۔ پارٹی میں جمہوریت چاہتے ہیں۔ پارٹی کو ادارہ بنانا چاہتا ہوں۔ ورکروں پر بھروسہ کیا جائے تو پارٹی مضبوط ہوسکتی ہے۔ دریں اثناءپاکستان تحریک انصاف کے رہنما وکیل بابر اعوان نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ پاکستان تحریک انصاف کی کور کمیٹی میں انٹرا پارٹی انتخابات کے حوالے سے اطمینان کیا گیا، نواز شریف کے ساتھ ہاتھ ہوگیا ہے، جتنے مرضی کیسز میں ریلیف دیں سمیع اللہ والے کیس میں سپریم کورٹ نے نااہل کیا ہوا، اس کیس میں صرف سپریم کورٹ کا لارجر بینچ ہی سزا ختم کرسکتا۔ پانچ ججز کے فیصلے کو ختم کرنے کے لیے سات ججز کا فیصلہ چاہیے، الیکشن کمیشن سے پوچھنا چاہتا ہوں فاٹا کی پانچ سیٹیں کس اختیار کی وجہ سے ختم کی گئیں، آئین میں لکھا ہے قومی اسمبلی کی 342 سیٹیں ہوں گی۔