اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) نگران وفاقی وزیر داخلہ سرفراز بگٹی نے انٹرویو میں کہا ہے کہ پی ٹی آئی کو تھریٹ نہیں۔ الیکشن کرانا الیکشن کمشن کا کام ہے۔ شفاف انتخابات کیلئے حکومت ہر طرح کی سکیورٹی فراہم کرے گی۔ سکیورٹی تھریٹس ہیں لیکن ہمیشہ کی طرح چیلنجز سے نمٹ لیں گے۔ ہماری پوزیشن نیوٹرل ہے۔ ہمارے لئے سب برابر ہیں۔ ہماری منسٹری سے میاں صاحب کو کوئی ریلیف نہیں ملا۔ تاریخ میں ایسا نہیں ہوا کہ ملزم کو گرفتار کیا گیا اور ریسٹ ہا¶س میں ٹھہرایا گیا۔ ایسا نہیں ہوا کہ ایک ملزم کو دیکھ کر عدالت میں کہا جائے کہ گڈ ٹو سی یو۔ مولانا فضل الرحمن کو سکیورٹی تھریٹس ہیں۔ میری ذاتی رائے ہے کہ کالعدم ٹی ٹی پی کا پی ٹی آئی کے لئے سافٹ کارنر ہے۔ دونوں فریق ایک دوسرے سے محبت کرتے ہیں۔ تاریخ میں یہ بھی لکھا جائے گا کہ ایک باپ کو بیٹے سے تنخواہ نہ لینے پر نااہل کر دیا گیا۔ اب تو عدالتیں کہہ رہی ہیں کہ نواز شریف پر ناجائز کیس بنے۔ نو مئی واقعات میں جو شامل تھے ان کیلئے اور معافی کوئی نرم گوشتہ نہیں۔ نو مئی کا واقعہ پاک فوج کی لیڈرشپ کے خلاف سازش تھی۔ نو مئی واقعات کا مقصد پاکستان کے عوام اور فوج کو آپس میں لڑوانا تھا۔ معافی کی کوئی گنجائش نہیں۔ انہوں نے خود فیصلہ کیا کہ پارٹی کا چیئرمین نہیں بننا۔ سرفراز بگٹی نے کہا کہ کچھ لوگ خود لاپتہ ہیں اس کی جانچ مشکل ہوئی ہے۔ آڈیو لیکس ٹیکنالوجی کے دور میں کوئی بڑی بات نہیں۔ شہباز شریف کی آڈیوز بھی لیک ہوتی رہی ہیں۔ سوشل میڈیا کو کنٹرول کرنے کی بہت ضرورت ہے۔ باہر بیٹھ کر پاکستان کے خلاف سازش کرنے والے کو واپس لانے کیلئے حکومت ہر کوشش کرے گی۔ فیض آباد دھرنا کیس میں ہمیں آگے بڑھنا چاہئے‘ میری رائے میں ماضی کی چیزوں کو نہیں چھیڑنا چاہئے۔ میرا نہیں خیال کہ باپ پارٹی میں اب کوئی جانے کیلئے رہ گیا ہے۔ بنوں حملہ کے پیچھے ”را“ کا ہاتھ ہے۔ دہشت گردی میں ملوث افغان باشندے کی پشت پناہی کر رہی ہے اور پاکستان کو کمزور کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔