پاکستان تحریک انصاف کے سینیئر رہنما علی محمد خان کا کہنا ہے نامزد چیئرمین پی ٹی آئی گوہر خان کو عثمان بزدار سے نہ ملایا جائے، عثمان بزدار پی ٹی آئی کا تلخ تجربہ تھا۔انہوں نے جیو نیوز کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ن کے آبائی گاؤں کو ان کے حلقے سے نکال دیا گیا ہے، کیا الیکشن کمیشن اس سے لیول پلنک فیلڈ سمجھتا ہے۔ علی محمد خان نے کہا کہ بیرسٹر گوہر علی خان عبوری مدت کے لیے چیئرمین پی ٹی آئی ہوں گے لیکن اس دوران وہ با اختیار ہوں گے اور فیصلے وہی کریں گے۔جب کہ یہ بھی بتایا گیا کہ انٹرا پارٹی انتخابات کے لیے بیرسٹر گوہر علی خان کی بطور چیئرمین پی ٹی آئی نامزدگی سے سابق حکومتی جماعت کے درمیان دراڑ پیدا ہوگئی۔ میڈیا رپورٹ کے مطابق پارٹی کے ایک اندرونی ذرائع نے بتایا کہ اعلیٰ عہدے پر گوہر خان کی نامزدگی علی محمد خان، سینیٹر ہمایوں مہمند، ایڈووکیٹ حامد خان جیسے کئی بڑے ناموں کو نظر انداز کر کے کی گئی۔پی ٹی آئی کے ایک رہنما نے نام نہ ظاہر کرنے کی شرط پر ڈان کو بتایا کہ پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اعتزاز احسن کے ساتھی بیرسٹر گوہر خان کو تقرر کرنے کا فیصلہ دانشمندانہ قدم نہیں کیونکہ ان کی پیپلز پارٹی کے لیڈر سے قریبی رفاقت ہے۔ انہوں نے خوف کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ بدقسمتی سے عمران خان خان نے عثمان بزدار جیسا تجربہ دوبارہ کیا ہے، جو انہیں مشکل حالات میں چھوڑ گئے، پارٹی چیئرمین کا عہدہ بہت حساس ہے اور اسے پارٹی کے خلاف استعمال کیا جا سکتا ہے۔۔پی ٹی آئی رہنما نے بہت لوگوں کی جانب سے عمران خان کی بہنوں اور ان کی اہلیہ کے درمیان اختلافات قرار دیے جانے والی بات کی بھی تصدیق کی۔خیال رہے کہ آج گوہر علی خان بلا مقابلہ چیئرمین پی ٹی آئی منتخب ہو گئے ہیں۔
گوہر خان کو عثمان بزدار سے نہ ملایا جائے، عثمان بزدار پی ٹی آئی کا تلخ تجربہ تھا
Dec 02, 2023 | 12:33