ن لیگ کا تحریک انصاف انٹرا پارٹی الیکشن پر سخت ردِعمل آ گیا

 پاکستان مسلم لیگ ن کا پاکستان تحریک انصاف انٹرا پارٹی الیکشن پر رد عمل آ گیا۔ پاکستان مسلم لیگ ن کی ترجمان مریم اورنگزیب نے چئیرمین پی ٹی آئی کا انتخاب ”سلیکشن“ قرار دے دیا۔مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی میں ایک بار پھر سلیکشن کا عمل صرف پندرہ منٹ میں مکمل ہوگیا، پریس ریلیز ڈیڑھ گھنٹے تک روک کر عوام، الیکشن کمشن اور اپنے پارٹی ورکرز کی آنکھوں میں ”مٹی ڈالنے“ کی کوشش کی گئی۔ انہوں نے مزید کہا کہ نامعلوم اور خفیہ مقام پر یہ کیسا الیکشن تھا جس کا نہ کوئی تجویز کنندہ تھا نہ تائید کنندہ۔ نہ ووٹرز تھے نہ ووٹر لسٹ، نہ پرائیذائیڈنگ افسر تھا نہ الیکشن پراسیس؟ بانی راہنماﺅں اور کارکنوں کے خوف سے انہیں الیکشن پراسیس سے ہی باہر کردیاگیا۔ اے کہتے ہیں ”دھاندلا“، اسے کہتے ہیں ”آمریت“، اسے کہتے ہیں ”سلیکشن“ یہ جمہوریت ، الیکشن کمیشن اور پارٹی ورکرز سے سنگین مذاق اور انتخابی ضابطوں کی کھلی خلاف ورزی ہے۔مریم اورنگزیب نے کہا کہ پارٹی میں بانی راہنماﺅں اور کارکنوں کو لیول پلیئنگ فیلڈ نہ دینے والے ملک میں لیول پلئینگ فیلڈ کے مطالبوں کے ڈرامے کررہے ہیں۔ ’آر۔ٹی۔ایس‘ بٹھا کر اقتدار میں آنے والوں کی عادت نہیں بدلی۔ اب الیکشن کمیشن اور چیف الیکشن کمشنر کو دھمکیاں اور گالیاں دیں گے، الزام لگائیں گے، روئیں گئے، پیٹیں گے۔ مقبولیت کا عالم یہ ہے کہ اپنے پارٹی ورکرز کا سامنا کرنے کی بھی ہمت نہیں، عوام کا سامنا کیسے کریں گے ؟ ۔ جو کچھ ہوا ، جو کچھ ہورہا ہے اور جو کچھ ہوگا، اس سب کا ذمہ دار 9 مئی کا منصوبہ ساز خود ہے۔خیال رہے کہ گوہر علی خان بلا مقابلہ چیئرمین پی ٹی آئی منتخب ہو گئے۔آج پاکستان تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی الیکشن ہوئے۔انٹرا پارٹی انتخابات کے لیے ووٹنگ کا عمل ان لائن اپ کے ذریعے مکمل کیا گیا۔گوہر علی خان بلا مقابلہ چیئرمین پی ٹی آئی منتخب ہو گئے جبکہ چوہدری پرویز الہی کو مرکزی صدر اور عمر گوہر ایوب کو مرکزی سیکرٹری جنرل منتخب کیا گیا۔ چیف الیکشن کمشنر نیاز اللہ نیازی نے کہا کہ تحریک انصاف انٹرا پارٹی الیکشن میں ایک پینل سامنے آیا ، قواعد کے مطابق اعلان کر رہے ہیں، قانون کی بالا دستی اور پاسداری پر ملک قائم ہوگا

ای پیپر دی نیشن