لاہور (خصوصی نامہ نگار) امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ ملک میں کئی بار معذوروں کے لیے قانون سازی کی گئی لیکن اس پر عمل درآمد نہیں کیا گیا،90 لاکھ خصوصی افراد کو حکومت اور معاشرے کی خصوصی توجہ کی ضرورت ہے۔ حکومت کے اداروں میں معذور افراد کے کوٹہ پر نوکریاں دی جائیں، معذور افراد ہماری فیملی ہے ہمارے معاشرے کو بھی ہاتھ پکڑ کر سرپرستی کرنی چاہیئے، ہم نے معذور افراد کا نام باہمت افراد رکھا ہے۔ اسی نام سے پکاریں گے‘ ہمیں ان کے مسائل کو سمجھتے ہوئے انھیں ایسی سہولیات فراہم کرنی چاہئیں جو انہیں ایک باعزت اور خود مختار زندگی گزارنے میں مدد دے سکیں۔ الخدمت فاؤنڈیشن کے باہمت افراد کیلئے اقدامات قابل تحسین ہیں۔ ایک اندازے کے مطابق پاکستان میں 90لاکھ سے زائد سپیشل افراد ہیں۔ ان خیالات کا اظہار انہو ں نے منصورہ میں باہمت افراد کے بڑے پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے الخدمت فاؤنڈیشن پاکستان کے زیراہتمام معذور، باہمت افراد کے عالمی دن کی مناسبت سے ملک بھر میں تقریبات کے انعقاد کو خوش آئند قرار دیا۔ تقریبات کا مقصد خصوصی افراد کو درپیش مسائل کے حوالے سے آگاہی اور ان کے حل کے لئے اجتماعی کوششوں کا شعور اجاگر کرنا تھا۔ منصورہ لاہور میں منعقدہ مرکزی تقریب میں معذور افراد کو ویل چیئرز، نابینا افراد کو چھڑیاں اور تحائف تقسیم کئے گئے۔ تقریب میں بلائنڈ ایسوسی ایشن، مختلف ڈس ایبل سوسائٹیز نے شرکت کی اور الخدمت فاؤنڈیشن کا شکریہ ادا کیا۔ ضیاء الدین انصاری، قیصر شریف‘ ذکراللہ مجاہد، ڈاکٹر مشتاق مانگٹ، انجینئراحمد حماد رشید و دیگر ذمہ داران بھی اس موقع پر موجود تھے۔ تقریب کے اختتام پر معذور باہمت افراد سے اظہار یکجہتی کیلئے واک کا اہتمام بھی کیا گیا۔