اسلام آباد‘ میانوالی‘ لاہور (خبر نگار خصوصی+ اپنے سٹاف رپورٹر سے+ نمائندہ نوائے وقت+نامہ نگار) خیبر پی کے کے مختلف علاقوں میں 29 نومبر سے یکم دسمبر تک کی گئی دو علیحدہ کارروائیوں میں سکیورٹی فورسز نے 8 خوارج کو ہلاک کر دیا جبکہ کیپٹن سمیت دو فوجی جوان شہید ہوگئے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق پہلی انٹیلی جنس بنیاد پر کارروائی بنوں کے علاقے بکا خیل میں کی گئی جہاں خوارج کی موجودگی کی اطلاع پر سکیورٹی فورسز نے خوارج کے ٹھکانے کو نشانہ بنایا۔ کارروائی کے دوران پانچ خوارج ہلاک اور 9 زخمی ہوئے۔ تاہم اس دوران ضلع جھنگ سے تعلق رکھنے والے 29 سالہ سپاہی افتخار حسین نے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔ دوسری کارروائی ضلع خیبر کے علاقے شاگئی میں کی گئی جہاں تین خوارج کو ہلاک جبکہ دو کو گرفتار کیا گیا۔ اس کارروائی میں شدید فائرنگ کے تبادلے کے دوران لاہور سے تعلق رکھنے والے 25 سالہ کیپٹن محمد زوہیب الدین نے اپنی ٹیم کی قیادت کرتے ہوئے بہادری سے لڑتے ہوئے جام شہادت نوش کیا۔ یہ خوارج متعدد دہشت گرد کارروائیوں میں ملوث تھے۔ خوارج نے سکیورٹی فورسز اور معصوم شہریوں کو نشانہ بنایا۔ آئی ایس پی آر کے مطابق علاقے میں کسی بھی باقی ماندہ خوارج کو ختم کرنے کے لیے کلیئرنس آپریشن جاری ہے۔ سکیورٹی فورسز ملک سے دہشت گردی کے خاتمے کے لیے پرعزم ہیں۔ ہمارے بہادر سپاہیوں کی قربانیاں اس عزم کو مزید مضبوط کرتی ہیں۔ تھانہ چاپری میانوالی پر خوارجی دہشت گردوں نے اچانک حملہ کر دیا۔ پنجاب پولیس میانوالی نے دہشتگردوں کا حملہ ناکام بنا دیا۔ 4 دہشت گرد ہلاک کر دیئے۔ کے پی کے سے متصل پنجاب کی بین الصوبائی سرحد پر عیسیٰ خیل سرکل کے تھانہ چاپری پر دہشت گرد حملہ آور ہوئے۔ ترجمان پولیس کے مطابق 20 سے زائد خوارجی دہشت گردوں نے بھاری اسلحہ کے ساتھ تھانہ پر اچانک حملہ کیا۔ پولیس اور خوارجی دہشت گردوں کے درمیان شدید فائرنگ کا تبادلہ ہوا۔ دہشت گردوں نے تھانہ کی عمارت پر راکٹ لانچرز برسائے، ہینڈ گرنیڈز بھی پھینکے۔ تھانہ چاپری کا تمام عملہ محفوظ رہا۔ 02 پولیس اہلکار معمولی زخمی ہوئے۔ پولیس کی جوابی فائرنگ سے4 خوارجی دہشت گرد ہلاک ہو گئے۔ ڈی پی او میانوالی اختر فاروق، سینئر پولیس افسر موقع پر پہنچ گئے۔ آئی جی پنجاب ڈاکٹر عثمان انور نے دہشت گردوں کا حملہ ناکام بنانے پر میانوالی پولیس کو شاباش دی۔ ادھر وزیر اعظم شہباز شریف اور صدر زرداری‘ بلاول بھٹو نے بنوں میں 8 خوارج کی ہلاکت پر سکیورٹی فورسز کی پیشہ ورانہ صلاحیتوں کی تعریف کی ہے۔ وزیراعظم نے شہید کیپٹن محمد زوہیب الدین اور سپاہی افتخار حسین کو خراج عقیدت پیش کیا۔ انہوں نے پاک فوج کے شہداء کی بلندی درجات اور ان کے اہلخانہ کیلئے صبر جمیل کی دعا کی۔ وزیراعظم نے کہا کہ دہشتگردی کی عفریت کے خاتمے تک جنگ جاری رکھیں گے۔ پاکستانی قوم اپنے شہداء کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کر سکتی۔ دہشتگردوں‘ ملک دشمنوں کے انتشار کے ناپاک عزائم کو کامیاب نہیں ہونے دیں گے۔ ملک پر جان نچھاور کرنے والے جوان اور ان کے اہلخانہ قوم کا فخر ہیں۔ دہشتگردی کیخلاف جنگ میں قوم افواج پاکستان کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔ وزیر داخلہ محسن نقوی نے بھی سکیورٹی فورسز کو خراج تحسین پیش کیا۔ قوم کی حمایت سے دہشتگردوں کا صفایا کریں گے۔ بلاول بھٹو نے کہا دہشتگردوں کو عبرتناک انجام تک پہنچائیں گے۔دریں اثناء ڈیرہ اسماعیل خان کی تحصیل پہاڑ پور میں نامعلوم مسلح افراد نے پولیس موبائل پر حملہ کر دیا۔ پولیس کے مطابق حملے میں ایک اے ایس آئی شہید اور دو اہلکار زخمی ہو گئے۔ پل کے قریب گھات لگائے حملہ آوروں نے موبائل پر فائرنگ کی۔ دریں اثناء درابن چیک پوسٹ پر حملہ آوروں نے فائرنگ کی۔ پولیس اور حملہ آوروں کے درمیان فائرنگل کا تبادلہ ایک گھنٹہ جاری رہا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ فائرنگ کے تبادلے میں ایک اہلکار زخمی ہو گیا۔ حملہ آور فرار ہو گئے۔ لکی مروت کے علاقے درہ پیزو میں پولیس سٹیشن پر نصف شب کے حملے کو ناکام بنانے کے لیے دہشت گردوں کے ساتھ فائرنگ کے تبادلے میں ایک پولیس اہلکار نے جام شہادت نوش کیا۔ مقامی پولیس حکام نے بتایا حملہ آوروں نے ہفتے اور اتوار کی درمیانی شب دو اطراف سے گنجان علاقے میں واقع تھانے کی عمارت پر خودکار ہتھیاروں کا استعمال کیا۔ تقریباً ایک گھنٹے تک فائرنگ کا تبادلہ جاری رہا، شدید فائرنگ کے تبادلے میں ایک پولیس اہلکار کرامت اللہ جام شہادت نوش کر گیا‘ پولیس اہلکار کی میت کو ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹرز ہسپتال میں پوسٹ مارٹم کے بعد نماز جنازہ کے لیے پولیس لائنز لے جایا گیا‘ ڈی پی او لکی مروت رحیم حسین، اے سی یاسر نذیر، دیگر پولیس افسروں، شہید کے عزیز و اقارب اور زندگی کے مختلف شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد نے نماز جنازہ میں شرکت کی۔ پولیس کے چاق و چوبند دستے نے شہید کو گارڈ آف آنر پیش کیا جبکہ ضلعی انتظامیہ اور پولیس اہلکاروں نے ان کے تابوت پر پھول رکھے۔ شہید پولیس اہلکار کی میت ان کے آبائی گاؤں پہاڑ خیل میں پورے سرکاری اعزاز کے ساتھ سپرد خاک کر دیا گیا۔