اسلام آباد (نوائے وقت رپورٹ) وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطا تارڑ نے سابق وفاقی وزیر اور تحریک انصاف کے مرکزی رہنما مراد سعید سے متعلق بڑا دعویٰ کردیا۔ اسلام آباد میں پریس کانفرنس کے دوران عطا تارڑ نے کہا کہ شرپسندوں کا قائد مراد سعید وزیراعلیٰ ہاؤس پشاور میں روپوش ہے، وہیں بیٹھ کر اس نے لاشیں گرانے کا منصوبہ بنایا۔ مراد سعید کی گرفتاری کیلئے وزیراعلیٰ ہائوس پشاور پر چھاپا مارنا اچھا نہیں لگتا۔ سابق وفاقی وزیر تربیت یافتہ جتھے کے ساتھ اسلام آباد کے احتجاج میں موجود تھا۔ ریاست کبھی گھٹنے نہیں ٹیکتی، ریاست کا کام ہی عمل داری نافذ کرنا ہوتا ہے۔ سیاسی ناکامی اور فرار پر پردہ ڈالنے کیلئے پروپیگنڈا کیا جارہا ہے۔ انٹرنیشنل میڈیا پر جتنے بھی آرٹیکل لکھوا لیں، اس سے کوئی فرق نہیں پڑتا۔ اموات کا پروپیگنڈا ان کے اپنے گلے پڑے گا۔ اسلام آباد میں خون کا ایک قطرہ نہیں گرا۔ سیاسی ناکامی اور فرار پر پردہ ڈالنے کیلئے پراپیگنڈا کیا جارہا ہے۔ پیشگی انٹیلی جنس رپورٹس تھیں کہ ’فائنل کال‘ کی آڑ میں حملہ کیا جائے گا۔ اسلام آباد ہائیکورٹ کی اجازت کے بغیر ہونے والا احتجاج غیر قانونی تھا۔ پی ٹی آئی کے احتجاج میں 37 غیرملکی، جرائم پیشہ اور ریکارڈ یافتہ لوگ شامل تھے۔ عطا تارڑ نے استفسار کیا کہ رینجرز پر گاڑی چڑھائی گئی، کیا وہ اہلکار پاکستانی شہری نہیں تھے؟۔ اندھا دھند فائرنگ مظاہرین کی جانب سے کی گئی تھی۔ کسی قانون نافذ کرنے والے اداروں کے ہاتھوں کسی شہری کی ہلاکت نہیں ہوئی۔ گرفتار افراد کہہ رہے ہیں یہ ہمیں پیسے دے کر لائے۔
شر پسندوں کا قائد مراد سعید سی ایم ہاؤس پشاور میں روپوش، چھاپہ مارنا اچھا نہیں لگتا: وزیر اطلاعات
Dec 02, 2024