چکوال(نمائندہ خصوصی)ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال چکوال کا قیمتی سامان اور مشینری غائب ہونے اور فیصل کالونی کے نجی مکان پر پائے جانے کے واقعہ کی تحقیقات مکمل ہو گئیں ،تحقیقاتی کمیٹی نے سابق ایم ایس ڈاکٹر انجم قدیر کو ذمہ دار ٹھہراتے ہوئے کاروائی کی سفارش کر دی۔ ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال چکوال کا قیمتی سامان اور مشینری چند ماہ قبل فیصل کالونی کے ایک نجی مکان میں پایا گیا جس کی اطلاع اس وقت کے ایم ایس ڈاکٹر انجم قدیر کو ملی جنہوں نے مذکورہ مکان پر چھاپہ مارا مگر چھاپے سے قبل سامان غائب کرنے والے مافیا کو فون پر اطلاع کر دی گئی تھی جبکہ چھاپہ کے وقت بھی سامان اور مشینری موجود ہونے کے باوجود موصوف نے کاروائی کرنا ضروری نہ سمجھا اور نہ ہی موجود سامان کی فہرست بنائی۔کاغذی کاروائی کرتے ہوئے واپس لوٹ گئے ۔سی ای او ہیلتھ ڈاکٹر آصف ارباب نیازی نے میڈیا کی نشاندہی پرڈی ایچ او ڈاکٹر شہباز ،ڈائریکٹر ڈی ایچ ڈی سی ڈاکٹر شکیل احمد مغل اور ڈائریکٹر آئی آر ایم این سی ایچ ڈاکٹر اقرار حسین پر مشتمل تین رکنی کمیٹی قائم کی تھی اور احکامات جاری کیے تھے کہ تین دن کے اندر اندر تحقیقات کر کے رپورٹ دی جائے مگر ڈاکٹر انجم قدیر سیاسی سفارش پر سی ای او ہیلتھ چکوال تعینات ہوگئے اور ضلعی انتظامیہ کے اعلی افسر نے ڈاکٹر انجم قدیر کے خلاف تحقیقات رکوا دی تھیں صوبائی وزیر صحت کے دورہ چکوال کے موقع پر ان کی توجہ اس امر کی جانب دلائی گئی تھی جس کے بعد دوبارہ تحقیقات کا آغاز ہوا اور تحقیقاتی کمیٹی نے مدثر نذیر سابق ایم ای پی سپروائزر ڈی ایچ کیو ہسپتال، جاوید اقبال سیکورٹی سپروائزر، نصیر احمد ڈسپنسر ،حسیب احمد خان ایڈمن آفیسر اور محمد طاہر وقاص اسسٹنٹ ایڈمن آفیسر کے بیانات قلمبند کیے ،تحقیقاتی ٹیم جب فیصل کالونی میں نجی مکان چیک کرنے کے لیے پہنچی تو وہاں سے سامان غائب کردیا گیاتھا۔ تحقیقاتی کمیٹی نے اپنی رپورٹ میں لکھا کہ سابق ایم ایس ڈاکٹر انجم قدیر نے غفلت اور غیر ذمہ داری کا مظاہرہ کیا ،ہسپتال کے آلات ،سامان کے گمشدہ ہونے کے بارے میں ریکارڈ پر نہ لایا اور سرکاری ادارے کے وقارکو نقصان پہنچایا ۔تحقیقاتی کمیٹی نے سفارش کی کہ سابق ایم ایس ڈاکٹر انجم قدیر کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی جائے ۔