ذرائع کا کہنا ہے کہ پارٹی رہنماوں کا مرکزی قیادت کے خلاف وائٹ پیپر تیار کر کے بانی عمران خان کو بھیجنے کا فیصلہ کیا ہے۔قائدین کا موقف ہے کہ پی ٹی آئی رہنماوں کے بیرسٹر گوہر، سلمان اکرم راجہ سمیت مرکزی قیادت پر الزامات ہمارے نام ایف آئی آر میں ہیں لیکن بیرسٹر گوہر ہر بار بچ نکلتے ہیں،ہمیں بتایا جائے انکے پیر کون ہیں یا انہیں تعویذ کون دیتا ہے۔حلیم عادل شیخ کا کور کمیٹی میں موقف تھاکہ ہمیں بھی بتائیں ہم بھی وہاں سے تعویذ لے لیتے ہیں،ہم پر ایف آئی آر ہو رہی ہیں لیکن مرکزی قیادت اس سےآزاد ہے، ممبران نے مرکزی قائدین کو کشیدگی کا ذمہ دار قرار دیا ہے۔بیرسٹر گوہر نہ گراونڈ پر تھے نہ ہی قائدانہ کردار ادا کیا، ہر بار ہم پر ہی ایف آئی آر ہوتی ہے اور ورکرز ہی پھنستے ہیں جبکہ علی محمد خان کا کہنا ہے کہ پارٹی کی مرکزی قیادت مذاکرات میں مصروف تھی۔