شعیب ملک کو جس انداز سے کپتانی کی ذمہ داریوں سے سبکدوش کیا گیا ہے اس سے بہت سی جبینیں شکن آلود ہو گئیں۔ بے چارے شعیب بھی کہتے ہوں گے۔
غم و غصہ و رنج و اندوہ و حرماں
ہمارے بھی ہیں مہرباں کیسے کیسے
ہمارے ہاں اکثر کپتان اسی unceremonial style سے رخصت کئے گئے۔ بہرحال شعیب ملک اب پوری یکسوئی سے بطور آل راؤنڈر اپنی صلاحتیوں کو نکھارنے پر توجہ دیں اور بہتر سے بہتر کارکردگی کو یقینی بنائیں۔ قومی ٹیم کے سٹائلش بیٹسمین یونس خان کپتانی کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد سری لنکا کے خلاف سیریز کیلئے گیم پلان ترتیب دیتے ہوئے ماضی کے عظیم کپتانوں کی خوبیوں کو مدنظر رکھیں اور ان سے اکتساب فیض کریں۔ کرکٹ لیجنڈ سابق پاکستانی کپتان عمران خان اپنی خود نوشت سوانح حیات All round view میں سابق آسٹریلوی کپتان آئن چیپل کو اپنے دور کا بہترین کپتان قرار دیتے ہوئے لکھتے ہیں کہ موصوف میں ایک اچھے کپتان کی تمام خوبیاں بدرجہ اتم موجود تھیں۔ انہوں نے ایسے کئی مواقع پر زبردست اننگز کھیلیں جب آسٹریلیا کو ان کی اشد ضرورت تھی وہ ایک قائد ہونے کے ساتھ ساتھ دیگر کھلاڑیوں کیلئے رول ماڈل بھی تھے۔ عمران خان لکھتے ہیں کہ 1978ء میں پرتھ کے مقام پر ورلڈ الیون بمقابلہ آسٹریلیا میچ کے دوران بیری رچرڈز 207 ویوین رچرڈ 177 اور گورڈن گرینج کے 140 رنز کی بدولت ورلڈ الیون نے 625 رنز کا بڑا ٹوٹل سکور کر لیا۔ عمران خان اور رابرٹس نے ابتدا میں ہی کچھ وکٹیں لے لیں۔ آسٹریلیا کو فالو آن کا سامنا تھا۔ کپتان چیپل بیٹنگ کر رہے تھے۔ رابرٹس کا ایک باؤنسر نہایت تیزی سے اٹھا اور چیپل کے ہاتھ پر لگا۔ ضرب کاری تھی۔ بیسٹمین کیلئے بلا پکڑنا دشوار ہو رہا تھا۔ شدید تکلیف کے باوجود انہوں نے ہمت نہ ہاری اور بیٹنگ جاری رکھی۔ ایک ہاتھ سے بلا تھام کر کھیلتے رہے۔ میدان میں نہیں چھوڑا۔ ٹونی گریگ کو چوکا بھی مارا۔ حب الوطنی اور ٹیم سپرٹ کی یہ ایک روشن مثال ہے۔ لائق تحسین بھی ہے اور قابل تقلید بھی‘ امید ہے یونس خان عمران خان ثانی ثابت ہوں گے۔
غم و غصہ و رنج و اندوہ و حرماں
ہمارے بھی ہیں مہرباں کیسے کیسے
ہمارے ہاں اکثر کپتان اسی unceremonial style سے رخصت کئے گئے۔ بہرحال شعیب ملک اب پوری یکسوئی سے بطور آل راؤنڈر اپنی صلاحتیوں کو نکھارنے پر توجہ دیں اور بہتر سے بہتر کارکردگی کو یقینی بنائیں۔ قومی ٹیم کے سٹائلش بیٹسمین یونس خان کپتانی کی ذمہ داریاں سنبھالنے کے بعد سری لنکا کے خلاف سیریز کیلئے گیم پلان ترتیب دیتے ہوئے ماضی کے عظیم کپتانوں کی خوبیوں کو مدنظر رکھیں اور ان سے اکتساب فیض کریں۔ کرکٹ لیجنڈ سابق پاکستانی کپتان عمران خان اپنی خود نوشت سوانح حیات All round view میں سابق آسٹریلوی کپتان آئن چیپل کو اپنے دور کا بہترین کپتان قرار دیتے ہوئے لکھتے ہیں کہ موصوف میں ایک اچھے کپتان کی تمام خوبیاں بدرجہ اتم موجود تھیں۔ انہوں نے ایسے کئی مواقع پر زبردست اننگز کھیلیں جب آسٹریلیا کو ان کی اشد ضرورت تھی وہ ایک قائد ہونے کے ساتھ ساتھ دیگر کھلاڑیوں کیلئے رول ماڈل بھی تھے۔ عمران خان لکھتے ہیں کہ 1978ء میں پرتھ کے مقام پر ورلڈ الیون بمقابلہ آسٹریلیا میچ کے دوران بیری رچرڈز 207 ویوین رچرڈ 177 اور گورڈن گرینج کے 140 رنز کی بدولت ورلڈ الیون نے 625 رنز کا بڑا ٹوٹل سکور کر لیا۔ عمران خان اور رابرٹس نے ابتدا میں ہی کچھ وکٹیں لے لیں۔ آسٹریلیا کو فالو آن کا سامنا تھا۔ کپتان چیپل بیٹنگ کر رہے تھے۔ رابرٹس کا ایک باؤنسر نہایت تیزی سے اٹھا اور چیپل کے ہاتھ پر لگا۔ ضرب کاری تھی۔ بیسٹمین کیلئے بلا پکڑنا دشوار ہو رہا تھا۔ شدید تکلیف کے باوجود انہوں نے ہمت نہ ہاری اور بیٹنگ جاری رکھی۔ ایک ہاتھ سے بلا تھام کر کھیلتے رہے۔ میدان میں نہیں چھوڑا۔ ٹونی گریگ کو چوکا بھی مارا۔ حب الوطنی اور ٹیم سپرٹ کی یہ ایک روشن مثال ہے۔ لائق تحسین بھی ہے اور قابل تقلید بھی‘ امید ہے یونس خان عمران خان ثانی ثابت ہوں گے۔