سپريم کورٹ بار ایسوسی ايشن کی صدر عاصمہ جہانگير نے کہا ہے کہ اگر حاضر سروس ججز کے خلاف توہين عدالت کی کارروائی کی گئی تو مستقبل ميں ججز خود کو ايک دوسرے سے محفوظ نہيں سمجھيں گے

Feb 02, 2011 | 14:07

سفیر یاؤ جنگ
عاصمہ جہانگیر سپريم کورٹ لاہور رجسٹری ميں پريس کانفرنس سے خطاب کررہی تھيں۔ ان کا کہنا تھا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے کی صحیح تشریح نہیں کی جارہی ہے اور اس فیصلے کو پڑھ کر ایسا نہیں لگتا کہ مشرف اور شوکت عزیز کے خلاف کوئی کارروائی ہوگی۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ پی سی او ججز کے حق میں نہیں ہیں تاہم دنیا میں کہیں حاضر سروس ججز کے خلاف توہین عدالت کی کارروائی نہیں کی گئی۔ ریمنڈ ڈیوس کے حوالے سے گفتگو کرتے ہوئے عاصمہ جہانگیر نے کہا کہ امریکی شہری کو استثنیٰ حاصل ہے یا نہیں اس کا فیصلہ عدالت کرے گی جبکہ ريمنڈ ڈيوس پر پاکستان ميں قتل کا الزام ہے فيصلہ بھی يہاں کی عدالت ميں ہونا چاہیئے۔عاصمہ جہانگیر کا کہنا تھا کہ ججز کو نوٹس جاری کرنے کے حق میں نہیں۔
مزیدخبریں